کراچی (کامرس رپورٹر) ملک میں توانائی کے صف اول کے ادارے ، پاکستان اسٹیٹ آئل ( پی ایس او ) نے مالی سال 2022-23کی پہلی سہ ماہی میں عدم استحکام کے باوجود، 1.2 بلین روپے کے بعد از ٹیکس منافع کے ساتھ توانائی کے شعبہ میںاپنی برتری کو برقرار رکھا جبکہ گروپ نے مجموعی طور پر 2.1بلین روپے خالص منافع بعد از ٹیکس حاصل کیا۔پی ایس او کے انتظامی بورڈ نے کراچی میں واقع کمپنی کے ہیڈ افس میںمنعقد ہونے والے اپنے اجلاس کے دوران 30 ستمبر،2022 کی پہلی سہ ماہی کے حوالے سے اپنے ذیلی ادارے ، پاکستا ن ریفائنری لمیٹڈ (پی آر ایل) کے ساتھ ساتھ کمپنی کی کارکردگی کا جائزہ لیا۔جغرافیائی لحاظ سے جاری تنائو عالمی سطح پر خام تیل کی قیمتوں میں اتار چڑھائو کا باعث رہا جبکہ پاکستان کو اپنی تاریخ کے بدترین سیلاب کا سامنا رہا ، جس سے ملک میں بدترین تباہی پھیلی اور اس کا ایک تہائی حصہ اس سیلاب سے متاثر ہوااور 33 ملین افراد بے گھر ہوگئے۔ ان تمام ناقابل دسترس عوامل کی وجہ سے اس سہ ماہی کے دوران پٹرولیم انڈسٹری کی تمام اہم پراڈکٹس کی کھپت میں تیزی سے ہونے والی کمی کی بدولت پٹرولیم کی صنعت وائٹ آئل میں 24.4% اور بلیک آئل میں 16.1% کی منفی حجمی نموکو ظاہر کرتے ہوئے تنزلی کا شکار ہوئی ۔سندھ ، زیریں پنجاب اور بلوچستان کے اہم علاقوں میں بڑے پیمانے پر سیلاب کی وجہ سے اندرون شہر(انٹر سٹی) نقل وحرکت میں خلل کے باوجود، پی ایس او نے ملک بھر میں ایندھن کی فراہمی،سیلاب سے بحالی کے امور میں معاونت کے لیے موزوں اسٹاکس کو برقرار رکھ کر اپنی ذمہ داریوں کو تسلسل کے ساتھ پورا کیا اور ملک کی معیشت کے پہیے کو رواں دواں رکھا ۔ وائٹ آئل اور بلیک آئل کی فروخت میں کمپنی کا مارکیٹ شیئر بالترتیب 1.3% اور 1.6% بڑھااور بالترتیب 48.8% اور 65.6% تک پہنچ گیا۔اس مشکل وقت میں پی ایس او نے ایک بار پھر اپنی قوم کے شانہ بشانہ کھڑے ہو کر سیلاب سے متاثرہ افراد کی بحالی کے لیے کی جانے والی کوششوں اور دیگر سماجی بہبود کی سرگرمیوں میں تقریباََ 56 ملین روپے کا عطیہ کیا ، جبکہ پی ایس او کے ملازمین نے بھی اپنی دو دن کی تنخوائیں سیلاب سے متاثرہ افراد کی بحالی میں عطیہ کی۔پی ایس نے اپنی مضبوط سپلائی چین اور انفرااسٹرکچر کو مزید تقویت دینے کے لیے اس مدت کے دوران 4000 ٹن کے اسٹوریجز کو بحال کیا ۔ متعدد پراجیکٹس کی اگلے مراحل کی جانب پیش قدمی اور تکمیل کے ساتھ جدت ، ڈیجیٹائیزیشن اور ترقیاتی امور کے فروغ کے اقدامات میں بھی نمایاں پیش رفت عمل میں آئی ۔بورڈ نے تجارتی وصولیابیوں کے بڑھتے ہوئے واجبات پر بھی اپنی تشویش کا اظہار کیا ، جس میں 30 جون،2022 کے مقابلے میں نمایاں اضافہ نوٹ کیا گیا ۔اس معاملے کو حل کرنے کی غرض سے متعلقہ حکام کے ساتھ بھی فعال انداز میں پیش رفت جاری ہے ۔انتظامیہ نے انتظامی بورڈ، حکومت پاکتان، وزارت توانائی(پٹرولیم ڈویژن)، حصص یافتگان اور ملازمین کی جانب سے فراہم کردہ مسلسل تعاون پر ان سب کا تہہ دل سے شکریہ ادا کیا ۔