نفرتوں کے خاتمہ کیلئے بین المذاہب مکالمہ ناگزیر ہے: ڈاکٹرحسین محی الدین 


لاہور(خصوصی نامہ نگار )منہاج یونیورسٹی کے زیر اہتمام دو روزہ 5 ویں”انٹرنیشنل ریلجنزکانفرنس “کے پہلے روز افتتاحی سیشن سے خطاب کرتے ہوئے ڈپٹی چیئرمین ڈاکٹر حسین محی الدین قادری نے کہا کہ منہاج یونیورسٹی لاہور بین المذاہب مکالمہ اور رواداری کے فروغ کےلئے ہر سال مختلف مذاہب کے بین الاقوامی سکالرز کو مدعو کرتی ہے۔ نفرتوں کے خاتمہ اور دنیا کو امن کا گہوارہ بنانے کیلئے بین المذاہب مکالمہ ناگزیر ہے۔انہوں نے کہا کہ اسلام کے آفاتی انسانی پیغام کو سمجھنے کیلئے قران مجید کی براہ راست تفہیم اور پیغمبر اسلام کی تعلیمات کا مطالعہ ضروری ہے۔وائس چانسلر منہاج یونیورسٹی لاہور پروفیسر ڈاکٹر ساجد محمود شہزاد نے کانفرنس میں خطبہ استقبالیہ پیش کرتے ہوئے عالمی محققین ،ریسرچ سکالرز،مہمانوں کو خوش آمدید کہا۔ اپنے خطاب میںانہوں نے کہا کہ علمی و تحقیقی کانفرنسز سے نوجوانوں کی فکری آبیاری ہوتی ہے۔جتھہ دار اکل تخت گولڈن ٹیمپل (انڈیا ) ڈاکٹر سردار گیانی ہرپریت سنگھ نے کانفرنس میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ دنیا میں مذاہب کے درمیان نفرت اور دوریاں بڑھ رہی ہیں جس کے خاتمے کیلئے انٹر ریلیجیس ڈائیلاگ وقت کی ضرورت ہے۔ایڈووکیٹ جنرل پنجاب احمد اویس نے کانفرنس میں خطاب کرتے ہوئے کہا کہ نبی مکرم محمد مصطفی نے بین الاقوامی معاشرے کی بنیاد رکھی اور ہر طرح کے خوف کو ختم کیا ۔آج ہمارے دلوں میں اتنے خوف داخل ہو گئے ہیں کہ خوف خدا کی کوئی جگہ نہیں بچی۔ سیکرٹری پنجاب اسمبلی عنایت اللہ لک نے شرکاءسے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ شیخ الاسلام پروفیسر ڈاکٹر محمد طاہرالقادری نے ہمیشہ احترام انسانیت ،بین المذاہب رواداری درس دیا ہے۔

ای پیپر دی نیشن

''درمیانے سیاسی راستے کی تلاش''

سابق ڈپٹی سپیکرقومی اسمبلی پاکستان جن حالات سے گزر رہا ہے وہ کسی دشمن کے زور کی وجہ سے برپا نہیں ہو ئے ہیں بلکہ یہ تمام حالات ...