سرینگر(این این آئی)کل جماعتی حریت کانفرنس نے کہا ہے کہ بھارتی فورسز کی طرف سے حریت قیادت سمیت مقبوضہ جموں و کشمیر کے لوگوں کو جیلوں میں ڈالنے اور نظر بند کرنے کی کھلی دھمکیاں دینے سے یہ حقیقت بدل نہیں سکتی کہ بھارت اور پاکستان کے درمیان تنازعہ کشمیر موجود ہے جس کوحل کرنے کی ضرورت ہے۔ کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق جیلوں میں نظربند حریت رہنماﺅں اور کارکنوں نے اپنے پیغامات اوربیانات میں اس عزم کااظہار کیا ہے کہ کل جماعتی حریت کانفرنس تنازعہ کشمیر کو حل کرنے کے اپنے اصولی موقف پر قائم ہے اورتنازعے کی حقیقت کا اعتراف بھارت اور پاکستان دونوں کرتے ہیں۔ تنازعہ کشمیر کا ایک ایسا حل تلاش کرنے کی ضرورت ہے جس پر جموں و کشمیر کے عوام مطمئن ہوں۔ انہوں نے کہاکہ تنازعہ کشمیر کا بنیادی فریق یعنی حریت کانفرنس خطے میں دیرپا امن و استحکام اور اچھی ہمسائیگی کے تعلقات کی خواہاں ہے جو دیرینہ تنازعہ کشمیر کے حل کے بعد ہی ممکن ہے۔دریں اثناءسول سوسائٹی کے ارکان اور علمائے کرام نے سرینگر اورمقبوضہ جموں وکشمیر کے دیگر علاقوں میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے لیفٹیننٹ گورنر اور بی جے پی کے دیگر رہنماﺅں کے ان بیانات کی مذمت کی ہے کہ حریت رہنماﺅں کے پاس صرف دو ہی راستے ہیں، یا تو وہ بھارت نواز سیاست میں شامل ہو جائیں یا پھر جیل جائیں۔ انہوں نے کہاکہ بی جے پی حکومت کی طرف سے جیل اور نظربندی کی کھلی دھمکی افسوسناک اور آمرانہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ گرفتاریاں، گھروں پر چھاپے اور کشمیر یوں کی املاک پر قبضہ کشمیری عوام کو ہراساں کرنے کے ہتھکنڈے ہیں۔