لاہور(سپورٹس رپورٹر)پاکستان کرکٹ بورڈ مینجمنٹ کمیٹی کے سربراہ ذکاءاشرف نے کہا ہے کہ بورڈ کے گزشتہ چیئرمین نے کھلاڑیوں کو لیگز کھیلنے کیلئے این او سی دیئے تھے جس کی قیمت ایشیاکپ اور ورلڈکپ میں چکا رہے ہیں۔ ورلڈکپ کا وقت آیا تو کھلاڑیوں کے فٹنس مسائل سامنے آگئے، کھلاڑی انجریز کا شکار ہیں، نسیم شاہ سکواڈ میں شامل نہیں۔ چار سے پانچ کھلاڑی فنٹنس مسائل کا شکار بنے جبکہ کچھ کی پرفارمنس اچھی نہیں۔ میں بھارت نہیں جارہا تھا، سب نے کہا کہ ٹیم کو بیک کرنے کےلئے آپ کو جانا چاہیے۔ پاکستان کےساتھ انگلینڈ کی بھی پرفارمنس اچھی نہیں، مجھے بھی دکھ ہے 4 میچز نہیں ہارنے چاہیے تھے۔ پاکستان ٹیم کو سپورٹ کرنا چاہیے۔ سابق کرکٹر راشد لطیف کا بیان غلط تھا جس پر افسوس ہے، یہ بھی کسی ایجنڈے کا حصہ لگتا ہے۔ پلیئرز سائن کریں تو پیسہ ان کے اکاو¿نٹ میں پہنچ جائےگا۔ایونٹ کے دوران کھلاڑیوں کو برا بھلا نہ کہاجائے،انکا مورال ڈاو¿ن ہوتا ہے، نتائج کچھ بھی ہوں ورلڈ کپ کے بعد جو ماہرین رائے دیں گے اس کے مطابق فیصلہ کریں گے۔ سرفراز تجربہ کار ،اچھا کھیلتا ہے، سرفراز کی کپتانی سے متعلق کوئی بات نہیں کی۔ ہماری کرکٹ ماڈرن ڈے کرکٹ نہیں ۔ٹیم میں دوستی یاری کا تو نہیں کہہ سکتا لیکن کئی کھلاڑیوں کی فٹنس اور پرفارمنس سامنے ہے۔