پشاور (بیورو رپورٹ) خیبر پی کے میں کالعدم تنظیم تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) کو کروڑوں روپے مالی معاونت فراہم کرنے والے سرکاری اہلکار سمیت 4 ملزموں کو کائونٹر ٹیرارزم ڈیپارٹمنٹ خیبر پی کے نے گرفتار کرلیا۔ ذرائع کے مطابق خیبر پی کے میں کالعدم تنظیم تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) کو مالی معاونت فراہم کرنے والے سرکاری اہلکار کو کائونٹر ٹیرازرم ڈیپارٹمنٹ خیبر پختونخوا کی جانب سے گرفتار کر لیا گیا۔ جبکہ ٹی ٹی پی کمانڈر، سی ٹی ڈی اہلکار اور 2 قبائلی ملکان فرار ہوگئے۔ جبکہ ایک اہلکار سمیت 4 ملوث افراد کو گرفتار کرلیا ہے۔ کائونٹر ٹیرارزم ڈیپارٹمنٹ (سی ٹی ڈی) ذرائع کے مطابق اسسٹنٹ سب انسپکٹر (اے ایس آئی) خیبر نعمان، سپاہی گل زداہ اور تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) کمانڈر سمیت پانچ افراد نے طورخم پر افغان شہری سے جعلی چھاپے کے دوران کارگو ٹرک سے 12کلو سونا لوٹ لیا۔ جعلی چھاپے کی ٹیم میں ملک تاج محل، حیات آفریدی، محمداللہ کامران، سی ٹی ڈی خیبر انچارج نعمان اور سپاہی گل زاداہ شامل تھے۔ سی ٹی ڈی ذرائع کے مطابق سونا لوٹنے والے کالعدم تنظیم تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) کو فنڈنگ کی اطلاع سی ٹی ڈی خیبر ایس پی کو موصول ہوئی جس پر کارروائی کا آغاز ہوا۔ اس دوران ایس پی خیبر کو اے ایس آئی نعمان کی جانب سے پانچ کروڑ کی آفر ہوئی۔ پشاور کے ندیم اور اصغر نے ملکر ڈھائی کلو سوناخریدا جس کی قیمت پانچ کروڑ 47 لاکھ روپے بنتی ہے ادا کی۔ اس کے علاوہ سونے کو ضلع خیبر سے پشاور گلبہار تک گاڑی میں منتقل کیا گیا جبکہ 38 تولہ سونا جس میں 30 تولے اشفاق نامی زرگر اور ڈھائی کلو اصغر اور حافظ عمیر کو فروحت کیا گیا۔ ضلع خیبر میں نامزد ملزم ملک حیات خان کے گھر چھاپا مار کر چار کلاشنکوف سمیت کارتوس اور اسلحہ بھی برآمد کرلیا۔ پشاور سے گرفتار دونوں صراف ندیم اور اصغر کو انسداد دہشت گردی کی عدالت نے پندرہ روزہ جسمانی ریمانڈ پر سی ٹی ڈی کے حوالے کردیا ہے۔