چین دنیا کی سب سے بڑی معیشت بننے جا رہا، بہت جلد معاشی سر پاور ہو گا: اسحاق ڈار

اسلام آباد (نوائے وقت رپورٹ+خبر نگار خصوصی) نائب وزیراعظم اور وزیر خارجہ اسحٰق ڈار نے کہا ہے کہ کوئی شک نہیں ہے کہ چین دنیا کی سب سے بڑی معیشت بننے جارہا ہے، وہ وقت دور نہیں جب چین دنیا کی معاشی سپر پاور ہوگا۔اسلام آباد میں چین کی ترقی اور عالمی قیادت کے سفر پر بین الاقوامی کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے نائب وزیر اعظم نے کہا کہ عوامی جمہوریہ چین کا قیام دنیا کی تاریخ میں انقلابی تبدیلی کا حامل ہے، چیئرمین ماؤ اور ان کے انقلابی کامریڈزکی قیادت میں چینی عوام نے آزادی ، عظمت اور عزت نفس کی غیر متزلزل جنگ لڑی۔کچھ وقت نکالیں اور سوچیں کہ ہم دونوں ملکوں کی عمر میں زیادہ فرق نہیں ہے اور چین نے ابتدا میں جن ممالک کی پیروی کرنے کی کوشش کی تھی، ان میں پاکستان ماڈل بھی شامل تھا، یہ بحث کسی اور وقت کیلیے چھوڑتے ہیں کہ اس ملک کیساتھ کیا غلط ہوا۔اسحٰق ڈار نے مزیدکہا کہ بے شمار اقوام آج چین کی پیروی کررہی ہیں، گزرے 75 سالوں میں نئے چین نے زندگی کے ہر شعبے میں غیر معمولی راستہ اپناتے ہوئے بے نظیرسنگ میل حاصل کیے ہیں اور دنیا کو بہتر بنانے میں اپنا کردار ادا کیا ہے۔ پچھلی کچھ دہائیوں میں چین میں روشنی کی رفتار سے تبدیلی اور انقلاب آیا ہے جو کہ ناقابل یقین ہے،کسی ملک کا اس رفتار کو پہنچانا ممکن نہیں ہے، ہم نے دیکھا کہ دنیا کے ایک حصے کی جانب سے اسکی ٹانگیں کھینچی گئیں، معزز سفیر نیبالکل ٹھیک کہاکہ چین دنیا کی دوسری بڑی معیشت ہے ، مجھے کوئی شک نہیں ہے کہ چین دنیا کی سب سے بڑی معیشت بننے جارہا ہے، چین کے خلاف ہر قسم کے ہتھکنڈے استعمال کیے گئے لیکن میرے الفاظ یاد رکھیں کہ وہ وقت دور نہیں جب چین دنیا کی معاشی سپر پاور ہوگا۔ کمیونسٹ پارٹی آف چین کی دور اندیشن قیادت میں چین نے ناصرف انتہائی غربت پر قابو پایا ہے بلکہ زندگی کے مختلف شعبوں میں جدت کی بنیاد رکھتے ہوئے اپنے شہریوں کے معیار زندگی کو بہتر کیا ہے۔ ایک وقت تھا جب چین کی افرادی قوت کو بہت سستا سمجھا جاتا تھا اور مغربی اقوام کی بہت سی صنعتیں چین میں لگائی جاتی تھیں مگر آپ جان کر حیران ہوں گے کہ پچھلی ایک دہائی میں چین میں فی کس آمدن اور معیار زندگی بہت بلند ہوا ہے اور پاکستان، نیپال اور بنگلہ دیش کی افرادی قوت چین سے بہت سستی ہے۔ یہی وجہ ہے ان ممالک میں پچھلے6،7 سالوں میں چینی افرادی قوت کی حامل صنعتوں کو منتقل کرنے کی بحث زور و شور سے شروع ہوئی اور پاکستان ان ممالک کے بہترین متبادل امیدوار تھا لیکن یہ الگ بحث ہے کہ پاکستان کے ساتھ کیا ہوا۔ اسحاق ڈار سے پاکستان میں متعین اٹلی کی سفیر ماریلینا ارمیلن نے ملاقات کی۔ نائب وزیراعظم نے اٹلی کے ساتھ پاکستان کے تعلقات کی اہمیت کا ذکر کیا۔ انہوں نے باہمی دلچسپی کے امور بشمول تجارت اور سرمایہ کاری، مائیگریشن اور موبائیلٹی، تعلیم اور عوام سے عوام کے رابطوں پر تبادلہ خیال کیا۔

ای پیپر دی نیشن

پاکستان : منزل کہاں ہے ؟

وطن عزیز میں یہاں جھوٹ منافقت، دھوکہ بازی، قتل، ڈاکے، منشیات کے دھندے، ذخیرہ اندوزی، بد عنوانی، ملاوٹ، رشوت، عام ہے۔ مہنگائی ...