اسلام آباد (خبرنگارخصوصی) قومی اسمبلی میں اسلام آباد ہیلتھ کیئر ریگولیشنز ایکٹ 2018 میں مزید ترمیم کے لئے بل پیش کر دیا، جبکہ سول سرونٹ ترمیمی بل اور پاکستان میڈیکل اینڈ ڈینٹل کونسل ایکٹ میں مزید ترمیم کے بل متعلقہ کمیٹیوں کو بھجوا دیئے گئے۔ اجلاس ڈپٹی سپیکرکی صدارت میں شروع ہوا تو انہوں نے چھٹیوں کی درخواستوں کی ایک طویل فہرست ایوان میں پیش کی۔ ڈپٹی سپیکر تقریباً دس منٹ تک چھٹیوں کی درخواست دینے والے ارکان کے نام پکارتے رہے اور آخر میں انہوں نے کہا کہ آدھا ہائوس چھٹی پر ہے۔ 13 ایجنڈا آئٹمز ہیں، پہلا آئٹم توجہ دلائو نوٹس ہے لیکن ایوان میں نہ ارکان ہیں نہ ان کا جواب دینے کے لئے وزیر ہیں۔ سپیکر کی اجازت سے حکومتی رکن اسمبلی شائستہ پرویز ملک نے اسلام آباد ہیلتھ ریگولیشنز ایکٹ میں ترمیم کا بل پیش کرتے ہوئے ایوان کو بتایا کہ اس بل کا مقصد فیزیو تھراپی سمیت صحت کی سہولیات فراہم کرنے والے اداروں اور افراد کی نگرانی کرنا ہے۔ 20 جولائی 2021 کو وفاقی دارالحکومت میں نورمقدم کو بے رحمانہ طریقے سے قتل کر دیا گیا اور بعد میں یہ انکشاف ہوا کہ اس کا قاتل ظاہر جعفر جو کہ نفسیاتی مریض تھا لیکن وہ ایک ادارے میں فیزیوتھراپی کی تربیت حاصل کر چکا تھا اور باقاعدہ پریکٹس کرتا تھا۔ اس بل کے تحت اس امر کی سکروٹنی ہو سکے گی کہ اہل افراد ہی اس شعبے سے وابستگی اختیار کر رہے ہیں۔ چیئرمین قائمہ کمیٹی برائے تعلیم و تربیت ڈاکٹر عظیم الدین زاہد کی غیر حاضری پر رکن اسمبلی ڈاکٹر ذوالفقار بھٹی نے نیپون انسٹی ٹیوٹ آف ایڈوانس سائنسز کی تشکیل کے بل پر رپورٹ میں تاخیر کی تحریک پیش کی جسے ایوان نے منظور کر لیا۔