روسی نائب وزیر دفاع کی آرمی چیف سے ملاقات، دفاعی تعاون بڑھانے پر تبادلہ خیال

راولپنڈی+ اسلام آباد (نوائے وقت رپورٹ+خبر نگار خصوصی) نائب وزیر دفاع روسی فیڈریشن نے گزشتہ روز جی ایچ کیو کا دورہ کیا۔ آئی ایس پی آر کے مطابق آرمی چیف جنرل عاصم منیر سے روسی فیڈریشن  کے نائب وزیر دفاع نے ملاقات کی۔ علاقائی سکیورٹی صورتحال  اور باہمی دلچسپی کے امور پر گفتگو کی۔ ملاقات میں دو طرفہ دفاعی اور سکیورٹی تعاون  کو فروغ دینے پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ آرمی چیف نے روس کے ساتھ روایتی دفاعی تعلقات مزید مضبوط بنانے کے عزم کا اعادہ کیا۔ فریقین نے مختلف سکیورٹی اور دفاعی شعبوں میں تعاون کو مزید فروغ دینے کے عزم کی توثیق کی۔ نائب وزیر دفاع روسی فیڈریشن نے دہشتگردی کیخلاف جنگ میں پاکستان آرمی کی کامیابیوں کو سراہا۔ روسی فیڈریشن کے ڈپٹی وزیر دفاع کرنل جنرل الیگزینڈر وی فومین کی قیادت میں  اعلیٰ سطح وفد نے ایئر چیف مارشل ظہیر احمد بابر سدھو، چیف آف دی ایئر سٹاف پاکستان ایئر فورس سے ایئر ہیڈ کوارٹرز اسلام آباد میں ملاقات کی۔ ملاقات میں دونوں ممالک کے درمیان عسکری تعاون اور صنعتی شراکت کو مضبوط بنانے پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ آئی ایس  پی ار کے مطابق ملاقات میں مشترکہ فوجی مشقوں اور پی اے ایف کے آلات کے لیے تکنیکی معاونت کے ذریعے موجودہ تعلقات کو مزید مستحکم کرنے کے نئے مواقع تلاش کرنے کا اعادہ کیا گیا۔ ایئر چیف نے روس کے ساتھ عسکری تعلقات کو مضبوط کرنے پر زور دیا اور مشترکہ تربیتی پروگرامز، فوجی مشقوں اور صنعتی تعاون پر توجہ مرکوز کی۔ کرنل جنرل الیگزینڈر وی فومین نے موجودہ قیادت کے تحت پاکستان ایئر فورس میں حالیہ نمایاں ترقی کو سراہا۔  وزارت دفاع میں پانچواں پاک رورس مشترکہ فوجی مشاورتی کمیٹی کا اجلاس ہوا۔ پاکستان کے وفد کی قیادت سیکرٹری دفاع اور  روسی  وفد کی قیادت نائب وزیر دفاع نے کی۔ دو طرفہ دفاعی تعاون کے تمام شعبوں سمیت باہمی دلچسپی کے امور، تربیت اور دوروں کے تبادلے  سے متعلق امور پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔ رہنماؤں نے دفاع اور سلامتی کے شعبوں میں تعاون بڑھانے کیلئے مل کر کام کے عزم کا اعادہ کیا۔روسی فیڈریشن کے نائب وزیر دفاع، کرنل جنرل الیگزینڈر وی فومن نے نیول ہیڈ کوارٹرز اسلام آباد میں چیف آف دی نیول سٹاف ایڈمرل نوید اشرف سے ملاقات کی۔  فریقین نے تعاون بڑھانے پر اتفاق کیا۔ ترجمان پاک بحریہ کے مطابق ملاقات میں باہمی دلچسپی کے پیشہ ورانہ امور، علاقائی میری ٹائم سکیورٹی صورتحال اور دوطرفہ بحری تعاون پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

ای پیپر دی نیشن