ریاض؍ اسلام آباد (نمائندہ خصوصی+ خبر نگار خصوصی) وزیر اعظم محمد شہباز شریف اور سعودی ولی عہد محمد بن سلمان نے مضبوط پاک سعودی اقتصادی شراکت داری کا اعادہ کیا اور تجارت، سرمایہ کاری اور اقتصادی تعاون کے دائرہ کار میں جاری دو طرفہ تعاون مزید بڑھانے پر اتفاق کیا ہے۔ دونوں رہنماؤں نے خطے میں جاری اسرائیلی جارحیت پر بھی تشویش کا اظہار کیا۔ وزیراعظم محمد شہباز شریف نے ریاض میں فیوچر انویسٹمنٹ انیشیٹو کے 8ویں اجلاس کے موقع پر سعودی ولی عہد اور وزیر اعظم محمد بن سلمان سے ملاقات کی۔ وزیراعظم نے خادم حرمین شریفین شاہ سلمان بن عبدالعزیز کے لئے نیک خواہشات کا اظہار کیا اور ان کی صحت و تندرستی کے لئے دعا کی۔ انہوں نے بین الاقوامی مالیاتی اداروں سے متعلق معاملات پر سعودی عرب کی جانب سے پاکستان کی حمایت پر محمد بن سلمان کا شکریہ ادا کیا۔ وزیراعظم نے ان کی اور ان کے وفد کی پرتپاک مہمان نوازی پر بھی ولی عہد کا شکریہ ادا کیا۔ فیوچر انویسٹمنٹ کانفرنس کے انعقاد کے حوالے سے سعودی ولی عہد کی دور اندیش قیادت کو سراہتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ سعودی وژن 2030 پاکستان کے کلیدی پالیسی مقاصد سے ہم آہنگ ہے۔ دونوں رہنماؤں نے مضبوط پاکستان سعودی اقتصادی شراکت داری کا اعادہ کیا اور تجارت، سرمایہ کاری اور اقتصادی تعاون کے دائرہ کار میں جاری دو طرفہ تعاون مزید بڑھانے پر اتفاق کیا۔ وزیراعظم نے سعودی وزیر سرمایہ کاری کی قیادت میں اعلیٰ سطح کے سعودی وفد کے حالیہ دورے کا ذکر کیا اور اس دورے کے دوران دستخط کردہ مفاہمت کی یادداشتوں (ایم او یوز) کی بنیاد پر پاک سعودی معاشی شراکت کا احاطہ کیا۔ دونوں رہنماؤں نے خطے میں جاری اسرائیلی جارحیت پر بھی تشویش کا اظہار کیا جس کے نتیجے میں بے پناہ تباہی ہوئی ہے۔ سعودی عرب اور پاکستان کے درمیان مشترکہ مذہبی اور ثقافتی تعلقات ہیں جو دہائیوں پر محیط ہیں اور وقت کے ساتھ مزید مضبوط ہو رہے ہیں۔وزیر اعظم محمد شہباز شریف اور سعودی ولی عہد محمد بن سلمان کے درمیان ہونے والی یہ ملاقات اس امر کی عکاس ہے۔ علاوہ ازیں وزیراعظم محمد شہباز شریف نے کہا ہے کہ سعودی عرب کے ساتھ پاکستان کے تعلقات تاریخی اور وقت کی ہر آزمائش پر پورے اترے ہیں۔ ایکس پر اپنی پوسٹ میں وزیراعظم نے کہا کہ اپنے وفد کے ہمراہ سعودی عرب کے ولی عہد محمد بن سلمان سے ملاقات کا اعزاز حاصل ہوا۔ ان کی مہمان نوازی کا شکریہ ادا کیا۔ انہوں نے کہا کہ سعودی عرب کے ساتھ پاکستان کے تعلقات تاریخی اور وقت کی ہر آزمائش پر پورے اترے ہیں۔ملاقات کے دوران نتیجہ خیز بات چیت کے دوران ہم نے متعدد شعبوں میں پاک۔سعودی عرب تعلقات میں پیشرفت کا جائزہ لیا اور دو طرفہ تعلقات خاص طور پر تجارت اور سرمایہ کاری، ثقافت، اختراعات، ٹیکنالوجی سمیت دیگر شعبوں میں تعاون کو مضبوط بنانے کے اپنے عزم کا اعادہ کیا۔ دریں اثناء وزیراعظم محمد شہباز شریف نے مصنوعی ذہانت، تعلیم اور صحت کے شعبوں میں جدت طرازی کے ذریعے علم پر مبنی معیشت کی اہمیت کو اجاگر کرتے ہوئے عصر حاضر کے چیلنجز پر قابو پانے کے لئے اجتماعی عالمی کوششوں اور شراکت داری کی ضرورت پر زور دیا ہے، انسانی ترقی کا مستقبل تنہائی میں نہیں ہے یہ جیت کے نتائج کے لئے مل کر کام کرنے میں تعاون میں مضمر ہے، عالمی سطح پر انسانی ترقی اور تبدیلی اس وقت تک ممکن نہیں جب تک غزہ میں امن بحال نہیں ہوتا اور خونریزی بند نہیں ہوتی۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے دو روزہ فیوچر انویسٹمنٹ انیشیٹو (ایف آئی آئی) کے آٹھویں اجلاس کے افتتاحی سیشن سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ وزیراعظم نے کہا کہ ہم آپ کو سرمایہ کاری کی دعوت دیتے ہیں تاکہ آپ اپنی مہارت اور تخلیقی صلاحیتوں کو پاکستان میں لائیں کیونکہ ہم ایک ایسے مستقبل کی تعمیر کرتے ہیں جس کی جڑیں لچک اور مشترکہ خوشحالی پر مبنی ہوں۔ انہوں نے کہا کہ انہیں یہ بتاتے ہوئے خوشی ہو رہی ہے کہ پاکستان بھی تبدیلی کے سفر پر گامزن ہے جو لچک، قربانی ،استحکام اور ترقی کی انتھک تلاش کا سفر ہے۔ وزیر اعظم نے مستقبل کے لائحہ عمل کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ پاکستان تین اہم شعبوں مصنوعی ذہانت، تعلیم اور صحت میں جدت طرازی کے ذریعے علم پر مبنی معیشت کی بنیاد رکھ رہا ہے جس میں وہ مفید شراکت داری قائم کرنے کے خواہاں ہیں، مصنوعی ذہانت ایک رجحان سے کہیں زیادہ ہے،ان کا مقصد واضح ہے کہ نوجوان ذہنوں کو مصنوعی ذہانت کی حدود کی از سر نو وضع کرنے کی ترغیب دیں، ہنر مند انجینئروں اور ڈیٹا سائنسدانوں کوپاکستان میں مصنوعی ذہانت کی ترقی اور صنعتوں میں مصنوعی ذہانت کی طاقت کو بروئے کار لانے کے لئے اپنی افرادی قوت کو لیس کرنے کیلئے ریڑھ کی ہڈی کے طور پر تربیت دیں۔ رواں سال مارچ میں اقتدار سنبھالنے کے بعد سے عوام کی ترقی اور خوشحالی ان کی حکومت کی توجہ کا مرکز رہی ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ اپنے عوام کے عزم اور برادر ملک سعودی عرب جیسے اپنے شراکت داروں کی حمایت سے انہوں نے معاشی استحکام کو بحال کیا ہے اور اب پائیدار ترقی کے دور میں داخل ہونے کے لئے تیار ہیں۔یہ سفر صرف ہمارا نہیں بلکہ دنیا بھر کے ہمارے دوستوں کے لئے ایک موقع ہے کیونکہ ہم سب مل کر مضبوط ہیں، ہم مل کر ایک ایسے مستقبل کی تشکیل کر سکتے ہیں جو جدت طرازی، خوشحالی اور کامیابی سے متعین ہو۔پاکستان کو ایک ایسی قیمتی چیز سے نوازا گیا ہے جو نوجوان ہیں اور جو ہمارا مستقبل ہیں، باصلاحیت، لچکدار اور انتھک جذبے سے لیس وہ اب ابھرتے ہوئے چیلنجوں کا مقابلہ کرنے کے لئے تیار ہیں۔ سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کی جانب سے وژن 2030 کے حوالہ سے وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان مشترکہ مشن رکھتا ہے اور مستقبل کی تشکیل کے لئے اپنے نوجوانوں میں سرمایہ کاری کرتا ہے، پاکستان میں دانش سکولز اور ایجوکیشن انڈومنٹ فنڈ جیسے منصوبوں نے ان لوگوں کے لئے معیاری تعلیم کو قابل رسائی بنایا جو کبھی ایک ناقابل حصول خواب کے طور پر دیکھتے تھے۔ انہوں نے کہا کہ یہ گریجویٹ صرف طالب علم نہیں ہیں، وہ ڈاکٹروں، انجینئروں اور جدت طرازوں کے طور پر کل کے معمار ہیں، صحت انسانی ترقی کی بنیاد ہے اور پاکستان کے ہیلتھ کیئر سیکٹر میں 275,000 سے زائد رجسٹرڈ ڈاکٹرز موجود ہیں ،یہ نوجوان ہیلتھ ٹیک کے نئے حل پیش کر رہے ہیں،صحت کی دیکھ بھال کے معیار میں پیشرفت کے ساتھ انہوں نے ایک ایسے مستقبل کا تصور کیا ہے جہاں ان ڈاکٹروں اور سائنسدانوں نے صحت مند کل کے لئے سرحدوں کے آر پار تعاون کیا۔جینوم سیکوئنسنگ اور ادویات جیسے شعبوں میں وسائل جمع کرنے کے اثرات کا تصور کریں، کنگ ایڈورڈ میڈیکل کالج، نسٹ اور آغا خان یونیورسٹی جیسے اداروں میں تشخیص، علاج اور بیماریوں کی روک تھام کے شعبوں میں کامیابیوں کے وسیع امکانات موجود ہیں، پاکستان کڈنی اینڈ لیور انسٹی ٹیوٹ اینڈ ریسرچ سینٹر (پی کے ایل آئی) میں جو خصوصی نگہداشت اور تحقیق میں ایک بہترین مرکز ہے۔ وزیراعظم شہباز شریف نے خادم حرمین شریفین شاہ سلمان بن عبدالعزیز اور سعودی عرب کے ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کا بھی تہہ دل سے شکریہ ادا کیا ۔جنہوں نے عالمی رہنماؤں، ماہرین اور سول سوسائٹی کے اہم اجتماع کے انعقاد میں غیر معمولی بصیرت اور دور اندیشی کا مظاہرہ کیا۔انہوں نے مزید کہا کہ جب وہ ریاض میں کھڑے ہوئے تو وہ ایک ایسے شہر سے متاثر ہوئے جو صحرائی نخلستان سے ایک عالمی شہر کی شکل اختیار کر چکا تھا۔وزیراعظم محمد شہباز شریف ریاض میں غزہ اور فلسطین میں ظلم و جبر کے شکار نہتے فلسطینیوں کی آواز بن گئے۔ انہوں نے بین الاقوامی سرمایہ کاری کیلئے منعقدہ فیوچر انویسٹمنٹ انیشیٹو میں خطے اور عالمی ترقی کیلئے غزہ و فلسطین میں ظلم و ستم کے خاتمے کو لازمی قرار دے دیا۔ وزیراعظم شہباز شریف کی جانب سے غزہ اور فلسطین کے نہتے مسلمان بہن بھائیوں کے حق میں آواز اٹھانے پر پورا ہال تالیوں سے گونج اٹھا۔ قبل ازیں وزیراعظم کا سعودی عرب پہنچنے پر ڈپٹی گورنر ریاض اور پاکستانی سفیر احمد فاروق سمیت اعلیٰ حکام نے ائر پورٹ پر استقبال کیا۔
اسلام آباد (خبر نگار خصوصی) وزیرِ اعظم محمد شہباز شریف نے کہا ہے کہ روسی اعلی ٰقیادت کے حالیہ دوروں کی بدولت پاکستان اور روس کے درمیان تعلقات میں مزید مضبوطی اور استحکام خوش آئند ہے۔ دونوں ممالک کے درمیان مختلف شعبوں میں تعاون کی وسیع استعداد موجود ہے جس سے استفادہ کرکے دونوں ملکوں کے عوام کی ترقی کے اہداف کو حاصل کیا جا سکتا ہے۔ منگل کو پی ایم آفس کے میڈیا ونگ سے جاری بیان کے مطابق وزیرِاعظم محمد شہباز شریف نے ان خیالات کا اظہار روسی فیڈریشن کی فیڈرل کونسل کی سپیکر ویلنٹینا میتویانکو سے گفتگو کے دوران کیا، جنہوں نے وفد کے ہمراہ وزیر اعظم سے ملاقات کی۔ وزیرِ اعظم نے روسی وفد کے دورہ پاکستان کا خیر مقدم کیا اور اسے دونوں ممالک کے درمیان پارلیمانی تعلقات کی مضبوطی کی جانب اہم قدم قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ روسی اعلی ٰقیادت کے حالیہ دوروں کی بدولت پاکستان اور روس کے درمیان تعلقات میں مزید مضبوطی اور استحکام خوش آئند ہے۔ روس اور پاکستان کے درمیان مختلف شعبوں میں تعاون کی وسیع استعداد موجود ہے جس سے استفادہ کرکے دونوں ممالک کے عوام کی ترقی کے اہداف کو حاصل کیا جا سکتا ہے۔ دسمبر 2024 میں منعقد ہونے والا پاکستان و روس مشترکہ کمیشن کا اجلاس دونوں ممالک کے درمیان تعاون کو وسعت دینے کا اہم موقع ثابت ہوگا۔ وزیرِ اعظم نے رواں ماہ کے آغاز میں وزیرِ مواصلات کی قیادت میں 70 رکنی پاکستانی کاروباری شخصیات کے وفد کے دورہ روس اور پاکستان۔ روس ٹریڈ اینڈ انویسٹمنٹ فورم میں شرکت کو باہمی تجارت و سرمایہ کاری کے فروغ کیلئے خوش آئند قرار دیا۔ انہوں نے روسی صدر ولادیمیر پیوٹن کیلئے نیک خواہشات کے ساتھ ساتھ انہیں جلد دورہ پاکستان کی دعوت کا پیغام دیا۔ علاوہ ازیں وزیرِ اعظم محمد شہباز شریف نے ضلع پنجگور کے علاقے پروم میں ڈیم پر کام کرنے والے اہلکاروں پر حملے کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے حملے میں ملوث افراد کی نشاندہی کرکے انہیں قرار واقعی سزا دلوانے اورزخمی ہونے والے دو افراد کو بہترین طبی سہولیات فراہم کرنے کی ہدایت کی ہے۔ انہوں نے جاں بحق ہونے والے 5 افراد کی بلندی درجات اور اہل خانہ کیلئے صبر جمیل کی دعاکی۔وزیراعظم محمد شہباز شریف نے ترکیہ کے 101ویں یوم جمہوریہ پر ترکیہ کے عوام اور حکومت کو مبارکباد دیتے ہوئے کہا ہے کہ ترکیہ اور پاکستان کے درمیان دہائیوں پر محیط لازوال دوستی کا رشتہ ہے جو وقت کے ساتھ مضبوط تر ہو رہا ہے۔صدر رجب طیب اردگان کی قیادت میں ترکیہ نے مثالی ترقی کی ہے۔ ترکیہ اور پاکستان کے درمیان دہائیوں پر محیط لازوال دوستی کا رشتہ ہے جو وقت کے ساتھ مضبوط تر ہو رہا ہے۔