اسلام آباد(نمائندہ خصوصی ) پائیدار ترقی کی راہ ہموار کرنے کے لیے، ماہرین برآمدات کی قیادت میں نمو اور براہ راست غیر ملکی سرمایہ کاری میں اضافے کی ضرورت پر زور دیتے ہیں۔پاکستان کی معیشت میں نمایاں اتار چڑھاو کا نشان رہا ہے، جو اکثر تیز رفتار ترقی کے ادوار سے لے کر شدید مندی کی طرف جاتا ہے۔ اس عدم استحکام نے طویل المدتی منصوبہ بندی اور سرمایہ کاری میں رکاوٹ ڈالی ہے، جس سے ملک کو بیرونی دباوکا سامنا ہے۔ پاکستان انسٹی ٹیوٹ آف ڈویلپمنٹ اکنامکس میں معروف معاشی ماہر اور محقق محمود خالد نے ویلتھ پاک سے بات کرتے ہوئے کہا کہ اس اتار چڑھاو میں ایک مرکزی مسئلہ جاری تجارتی خسارہ ہے جو بڑھتی ہوئی طلب کو پورا کرنے کے لیے مقامی طور پر کافی سامان پیدا کرنے میں ناکامی کا نتیجہ ہے۔پاکستان کے لیے، ایک مضبوط برآمدی شعبے کا مطلب اہم ریونیو جنریشن ہو سکتا ہے جو بجٹ کو متوازن کرنے اور صنعت کاری کی طرف منتقلی کے لیے اہم ہے۔ویلتھ پاک سے گفتگو کرتے ہوئے، راولپنڈی چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے سابق صدر راجہ عامر اقبال نے کہاکہ حکومت اصلاحات نافذ کرے، خاص طور پر مالیاتی شعبے میں، اور برآمدات میں تنوع پیدا کرے۔