اسرائیلی حملے میں زندہ بچ جانے والی اکلوتی بچی کی تصویرپر ہر آنکھ اشکبار

لبنان کے علاقے بعلبک میں گذشتہ روز اسرائیلی حملوں کے نتیجے میں جاں بحق ہونے والوں کی تعداد بڑھ کر 67 ہو گئی۔ ان حملوں کے دوران کئی ہولناک مناظر سامنے آئے ہیں۔ ایک ایسے ہی دل سوز منظرمیں بعلبک میں ایک کم سن بچی کو دیکھاجا سکتا ہے۔یہ بچی بعلبک میں اسرائیلی حملوں کے دوران معجزانہ طور پر زندہ بچ گئی تھی جب کہ اس کے آس پاس بہت سے لوگ مارے گئے تھے۔جنگ سے قبل بعلبک کا شہر ایک ثقافتی مرکز کے طور پر مشہور رہا ہے جہاں پرمیلے ٹھیلوں کے ساتھ قدیم قلعے کو سیاحوں کے لیے ایک پرکشش مقام کے طور پر دیکھا جاتا ہے۔

 
زندہ بچ جانے والی اکلوتی شیرخوار
دریں اثنا بعلبک- ہرمل کے گورنر بشیر خضر نےمنگل کو’ایکس‘ پلیٹ فارم پر اپنے اکاؤنٹ پر ایک بچی کی تصویر شیئر کی، جس میں انہوں نے بتایا کہ العلیق میں کیے گئے اسرائیلی قتل عام میں زندہ بچ جانے والی یہ واحد بچی ہے۔ .انہوں نے واضح کیا کہ کل کے حملوں کے شہداء اور زخمیوں میں میں سے دو تہائی سے زیادہ بچے اور خواتین تھیں۔خضر نے آج بدھ کو ایک بیان میں اطلاع دی کہ بیقاع میں 24 گھنٹوں کے اندر 35 حملے ہوئے، جبکہ مرنے والوں کی تعداد 67 ہو گئی ہے۔ اس دوران 120 سے زیادہ زخمی ہوئے ہیں۔جبکہ ملبہ ہٹانے کا کام تاحال جاری ہے، ملبے تلے دبے متاثرین یا زندہ بچ جانے والوں کی تلاش جاری ہے۔قابل ذکر ہے کہ بعلبک گورنری میں سوموار کے روز اسرائیل اور حزب اللہ کے درمیان تقریباً ایک سال قبل محاذ آرائی اور جنگ کے آغاز کے بعد سے اب تک کا سب سے زیادہ پرتشدد دن دیکھا گیا۔ اسرائیلی فوج نےجنگی طیاروں کی مدد سے کئی علاقوں اور قصبوں پر پُرتشدد بمباری کی۔لبنان کی وزارت صحت کے اعداد و شمار کے مطابق اسرائیل نے بیروت کے جنوبی مضافاتی علاقوں کے ساتھ ساتھ جنوبی لبنان اور بیقاع پر اپنے پرتشدد حملے تیز کردیے ہیں۔ 23 ستمبر سے کل تک ان حملوں میں ہلاکتوں کی تعداد 1,700 سے زیادہ ہو گئی ہے۔

ای پیپر دی نیشن