سعودی عرب نے پاکستان میں سرمایہ کاری 2.2 ارب ڈالر سے بڑھا کر 2.8 ارب ڈالر کرنے کا اعلان کردیا۔
تفصیلات کے مطابق وزیرِاعظم شہبازشریف کی قیادت میں پاکستان میں بیرونی سرمایہ کاری میں اضافے کا سلسلہ جاری ہے. اپنے حالیہ دورہ سعودی عرب کے دوران وزیرِاعظم کی خصوصی کاوشوں سے سعودی عرب کی جانب سے پاکستان میں مزید 600 ملین ڈالرکی سرمایہ کاری ہوئی۔سعودی عرب کےسرمایہ کاری وفد کےاکتوبر2024 میں دورہ پاکستان میں 2.2 ارب ڈالرکی مفاہمتی یادداشتوں ومعاہدوں پردستخط ہوئے۔ وزیرِاعظم کے حالیہ دورہءِ سعودی عرب میں 600 ملین ڈالرکے اضافے سے مجموعی طورپرپاکستان میں حالیہ سعودی سرمایہ کاری کا حجم 2.8 ارب ڈالر ہوگیا۔ سعودی عرب کی پاکستان میں سرمایہ کاری کیلئے دستخط شدہ مفاہمتی یادداشتوں و معاہدوں کی تعداد 27 سے بڑھ کر 34 ہوگئی۔ سعودیہ پاکستان سرمایہ کاری منصوبوں میں سے 5 منصوبوں پرکام شروع ہوکرتیزی سے تکمیل کی جانب گامزن ہے۔دونوں ممالک کے مابین تعلقات کو مزید فروغ دینے اورسرمایہ کاری میں اضافے پربھی گفتگو ہوئی۔ وزیرِاعظم کی جانب سے سعودیہ میں مقیم پاکستانیوں کی فلاح کیلئے بھی سعودی حکومت سے بات چیت ہوئی۔ریاض میں سعودی وزیرسرمایہ کاری نے وزیراعظم شہبازشریف کے ساتھ مشترکہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ وزیراعظم شہبازشریف اوران کے وفد کی میزبانی اعزاز کی بات ہے. وزیراعظم شہبازشریف نے فیوچرانیشیٹو کانفرنس میں شرکت کی۔خالد بن عبدالعزیزالفالح نے کہا کہ وزیراعظم شہبازشریف نے کانفرنس میں پاکستان کاوژن پیش کیا. وزیراعظم شہبازشریف کی سعودی ولی عہد محمد بن سلمان سے مفید ملاقات ہوئی، سعودی عرب لاکھوں پاکستانیوں کا دوسرا گھر ہے. پاکستان اورسعودی عرب اقتصادی شراکت داری کو مزید مضبوط بنا رہے ہیں۔سعودی وزیرسرمایہ کاری خالد بن عبدالعزیزالفالح کے ساتھ مشترکہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے وزیراعظم شہبازشریف نے کہا کہ پاکستان اورسعودی عرب کے درمیان برادرانہ تعلقات ہیں.فیوچرانویسٹمنٹ انیشیٹوسعودی ولی عہد کا وژنری منصوبہ ہے. پاکستان اورسعودی عرب مل کر ترقی وخوشحالی کے منازل طے کرینگے۔وزیراعظم شہبازشریف نے کہا کہ سعودی حکام کیساتھ ملاقاتیں مفید رہیں. مالی معاملات میں پاکستان سے تعاون پرسعودی عرب کا شکریہ اداکرتے ہیں.سمجھوتوں کی سیاہی ابھی خشک نہیں ہوئی اوراس پرکام شروع ہوچکا ہے. یقین ہے کہ دونوں ممالک ان سمجھوتوں کو ٹائم لائن میں مکمل کریں گے۔
وزیرِ اعظم محمد شہباز شریف نے سعودی وزیرِ سرمایہ کاری انجینئر خالد بن عبدالعزیز الفالح اور مشیرِ شاہی دیوان کے ساتھ ریاض میں مشترکہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ مالی معاملات میں پاکستان سے تعاون پر سعودی ولی عہد کا شکریہ ادا کرتے ہیں ، سعودی عرب سے سمجھوتوں کی سیاہی خشک ہونے سے پہلے ہی عمل شروع ہوچکا. پاکستان اور سعودی عرب مل کر ترقی کی منازل طے کریں گے۔انہوں نے کہا کہ فیوچر انویسٹمنٹ اینیشیٹو سعودی ولی عہد کا ویژنری منصوبہ ہے. جس سے مجھے خطاب کا موقع ملا، امید ہے کہ یہ آئی ایم ایف کا آخری پروگرام ہوگا، ہم سعودی عرب کی ضرورت کے مطابق ہنر مند افرادی قوت فراہم کریں گے۔اس موقع پر سعودی وزیر سرمایہ کاری نے کہا کہ وزیر اعظم پاکستان شہبازشریف اور ان کے وفد کی میزبانی اعزاز کی بات ہے.شہبازشریف کی ولی عہد محمد بن سلمان سے ملاقات نتیجہ خیز رہی۔سعودی وزیر سرمایہ کاری کا کہنا تھا کہ سعودی عرب لاکھوں پاکستانیوں کے لیے دوسرا گھر ہے. شہبازشریف نے فیوچرانویسٹمنٹ انیشیٹو کانفرنس میں شرکت کی.انہوں نے کانفرنس سے خطاب میں حکومت پاکستان کا وژن پیش کیا۔سعودی وزیر نے کہا کہ پاکستان اور سعودی عرب اقتصادی شراکت داری کو مزید مضبوط بنارہے ہیں . طے پانے والے سمجھوتوں کے تحت سرمایہ کاری کا حجم بڑھ کر 2.8ارب ڈالر ہوگیا ہے. پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان طے پانے والے 27سمجھوتوں میں سے پانچ پر عملدرآمد ہوچکا ہے ۔
مشترکہ پریس کانفرنس کے دوران سعودی شاہی دیوان کے مشیرمحمد بن مزید التویجری کے علاوہ وفاقی وزیردفاع خواجہ آصف، وزیراطلاعات عطا تارڑ اوردیگر وزرا بھی موجود تھے۔