ٹریڈنگ کارپوریشن آف پاکستان میں گزشتہ دوسال کے دوران ہونے والی بھرتیوں پرسینٹ ارکان  کے اعتراض کے بعد معاملہ خصوصی کمیٹی کے سپرد کردیاگیا۔

سینیٹ میں وزارت تجارت کی طرف سے ٹی سی پی میں بھرتیوں کے حوالے سے پیش کیے گئے ریکارڈ کے مطابق صوبائی کوٹے کو نظرانداز کیاگیا ہے۔ قائد ایوان نیرحسین بخاری نے سینیٹ کو بتایا کہ ٹی سی پی کو گوادرپورٹ کے ذریعے گندم اور چینی درآمد کرنے کی اجازت نہیں دی گئی۔ اس پر بلوچستان سے تعلق رکھنے والے سینیٹرز نے احتجاج کرتے ہوئے کہا کہ گوادرپورٹ سے ملک کے دیگر حصوں تک سڑکیں نہ ہونے کے باعث تجارتی سرگرمیاں منسوخ ہیں اور مقامی افراد بے روزگار ہورہے ہیں۔ ایوان میں گوادر پورٹ کو مکمل طور پر فعال بنانے کا مطالبہ کیاگیا۔ وزیرمملکت حنا ربانی کھر نے سینیٹ کوبتایا کہ گزشتہ پانچ سال کے دوران یوٹیلیٹی سٹورز پر مختلف اشیا پر دس ارب انچاس کروڑ روپے کی سبسڈی دی گئی ۔ اس کے بعد سینیٹ کا اجلاس کل صبح دس بجے تک ملتوی کردیا گیا۔

ای پیپر دی نیشن