سندھ کی قوم پرست جماعتوں نے توڑی بند میں شگاف کی تحقیقات حاضرسروس جج سے کرانے کے لیے سندھ ہائیکورٹ میں درخواست دائر کردی۔

Sep 30, 2010 | 22:11

سفیر یاؤ جنگ
سندھ ہائی کورٹ میں سندھ نیشنل فرنٹ کے چیئرمین ممتاز علی بھٹو نے سندھ عوامی الائنس کے رہنماء لیاقت جتوئی، سندھ بچاؤ تحریک کے شاہ محمود شاہ اور سندھ یونائیٹڈ پارٹی کے سربراہ جلال محمود شاہ کے ہمراہ سندھ ہائیکورٹ میں درخواست دائر کی، جس میں مؤقف اختیار کیا ہے کہ توڑی بند اور غوث پور بند میں جان بوجھہ کر شگاف ڈالے گئے ہیں، جس کے باعث سندھ کے سات اور بلوچستان کے دو اضلاع ڈوب گئے، اور چند لوگوں کو نوازنے کے لئے سندھ کو ڈبو دیا گیا ہے، لہذا عدالت عالیہ اس سلسلے میں تحقیقات کے لئے حاضر سروس جج کی سربراہی میں کمیشن قائم کرکےذمہ داروں کا تعین کرے، پٹیشن دائر کرنے کے بعد ممتاز بھٹو نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ حکومت کا مینڈیٹ تین ماہ میں ہی ختم ہوگیا تھا، اب حکمران سندھ کے عوام کو ڈبورہے رہے ہیں، جبکہ بینظیر کے قاتلوں کو نوازا جارہا ہے، ممتاز علی بھٹو کا کہنا تھا کہ حکمرانوں کے پاس مزید حکومت میں رہنے کا جواز نہیں ہے، سندھ عوامی الائنس کے رہنماء لیاقت جتوئی نے کہا کہ توڑی بند میں شگاف حکومتی ارکان کی شوگر ملوں کو بچانے کے لیے ڈالا گیا تھا، جبکہ پیپلزپارٹی کی بجائے مفاد پرست ٹولہ اقتدار پر براجمان ہے۔
مزیدخبریں