کراچی (خصوصی رپورٹ) قانونی ماہرین نے امریکہ میں پاکستانی سائنسدان ڈاکٹر عافیہ صدیقی کو دی گئی سزا پر اپنے ردعمل میں امریکی عدالت کے فیصلے کو غیر قانونی اور غیر انسانی قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ اس مقدمے کا فیصلہ قانونی بنیادوں پر نہیں بلکہ سیاسی بنیادوں پر کیا گیا۔ ایک رپورٹ کے مطابق اس ضمن میں معروف قانون دان و سپریم کورٹ بار کے سیکرٹری راجہ ذوالقرنین نے کہا ہے کہ ڈاکٹر عافیہ کو سزا امریکی عدالت کا سیاسی فیصلہ ہے کیونکہ عالمی قوانین کے مطابق ڈاکٹر عافیہ کے خلاف امریکہ مقدمہ چلایا ہی نہیں جا سکتا۔ جبکہ استغاثہ نے بھی ڈاکٹر عافیہ پر جو سات الزامات لگائے ہیں ان میں سے کوئی ایک بھی قانونی تقاضے کے مطابق ثابت نہیں ہوا۔ راجہ ذوالقرنین نے خصوصی گفتگو میں مزید کہا کہ عافیہ پر لگائے گئے الزامات میں دہشت گردی کا ایک بھی الزام نہیں ہے لیکن اس کے برعکس دی گئی سزائیں دہشت گردی کے خلاف نام نہاد امریکی اصولوں، قوانین کی انتہائی حد کے مطابق ہیں۔ درصل سزا کا مقصد پاکستان، مسلم ممالک اور پوری دنیا کو یہ پیغام دینا ہے کہ امریکہ دنیا کی واحد سپر پاور ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ڈاکٹر عافیہ کے وکلا نے بھی کوئی الزام ثابت نہ ہونے کے باوجود عدالت سے استدعا کی تھی کہ ان کی موکل کو 12 سال قید کی سزا دی جائے اس کا مطلب ہے انہوں نے دانستہ طور پر اپنی موکل کو مجرم قرار دلایا۔