کراچی (نوائے وقت رپورٹ) الطاف حسین نے کہا ہے کہ ایم کیو ایم انقلاب کی نوید ہے اور ملک بھر میں پھیل رہی ہے، انقلاب کی آواز پنجاب کے کھیتوں میں گونج رہی ہے جبکہ انقلاب کی نوید سندھ، بلوچستان اور خیبر پی کے میں پھیل رہی ہے۔ کارکنوں سے خطاب میں انہوں نے کہا کہ دولت کے ہیر پھیر نے معاشرے کو تبدیل کر دیا، نقیب انقلاب ڈرامہ ایم کیو ایم کی جہد مسلسل کی عکاسی کرتا ہے، میری جلاوطنی سے مخالفین بہت خوش ہوئے لیکن الطاف حسین بھاگنے والوں میں سے نہیں۔ ایم کیو ایم کے خلاف ریاستی آپریشن کیا گیا حق پر چلنے والے ہر ظلم برداشت کر لیتے ہیں۔ مجھے بار بار قتل کرنے کی کوشش کی اور ساتھیوں کے کہنے پر جلاوطنی اختیار کی۔ قائد ایم کیو ایم نے کہا کہ ملک میں وڈیروں کی جیلیں ہیں وڈیروں کے ملازمین کو نجی جیل بھیج دیا جاتا ہے۔ ایم کیو ایم کاروکاری سمیت ہر فرسودہ رسم کے خلاف ہے۔ الطاف حسین نے کہا کہ اختر مینگل سے ملاقات کے لئے فاروق ستار اور بابر غوری نے رابطہ کیا لیکن انہوں نے ملاقات کرنے سے انکار کر دیا اور کہہ دیا کہ دبئی جانا ہے۔ اختر مینگل دئیے گئے سکرپٹ کے مطابق ملاقاتیں کر رہے ہیں جس میں ایم کیو ایم شامل نہیں تاہم اختر مینگل اور ثناءاللہ بلوچ کو پاکستان آمد پر خوش آمدید کہتا ہوں، ملاقات نہ کرنے کے باوجود بلوچوں کی حمایت جاری رکھیں گے، بلوچوں کے قتل عام کے خلاف اگر کسی نے آواز اٹھائی تو وہ ایم کیو ایم ہے، ہم سمجھتے ہیں ملاقات سے انکار ان کی مجبوری ہے۔