بلدیاتی آرڈیننس سندھ اسمبلی کے کل بلائے گئے اجلاس میں حمتی منظوری کیلئے پیش کردیا جائیگا۔ وزیراعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ

چوہددری شجاعت حسین کے ساتھ ملاقات کے بعد میڈیا سےبات چیت کرتے ہوئےقائم علی شاہ نےکہا کہ بلدیاتی آرڈیننس منظوری کیلئے اسمبلی میں پیش کیا جائیگا، امید ہے کہ اسے منظور کرلیا جائیگا۔ اس حوالے سے کسی نے صوبے کے امن و امان کو بگاڑ نے کی کوشش کی تو انکے خلاف سختی سے نمٹا جائیگا۔ ان کا کہنا تھا کہ چوہدری شجاعت حسین کے ساتھ کوئی خاص بات نہیں ہوئی۔ وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ وزراء کےاستعفے آئینی طور پر گورنر کو بھیجنے چاہیئے تھے۔ وہ ہی انکی منظوری دے سکتے ہیں۔ اگر وزیراعلیٰ کسی خود کسی وزیر کو کابینہ سے نکالنا چاہے تو اسکا استعفیٰ گورنر کو ارسال کیا جاتا ہے، لیکن جو وزیر خود استعفٰی دینا چاہے تو وہ گورنر کو دے۔ انہوں نے کہا کہ بلدیاتی آرڈیننس کے تحت سندھ میں دو نہیں صرف ایک ہی نظام ہوگا۔ قائم علی شاہ نے کہا کہ پیپلزپارٹی کو عوام نے مینڈیٹ دیا اس لئے وہ قانون سازی کر سکتی ہے۔چوہدری شجاعت حسین نے بعد ازاں

مشاہد حسین کے ہمراہ ایم کیوایم کے مرکز نائن زیرو کا دورہ بھی کیا۔ ق لیگ کے رہنما کہتے ہیں کہ الطاف حسین کے انتہاپسندی کے خلاف بیانات جرات مندی پرمبنی ہے

ای پیپر دی نیشن