”بچی سے زیادتی“ گرفتار 4 ملزموں کیخلاف ڈی این اے ٹیسٹوں میں شواہد نہ مل سکے

”بچی سے زیادتی“ گرفتار 4 ملزموں کیخلاف ڈی این اے ٹیسٹوں میں شواہد نہ مل سکے

لاہور(نوائے وقت رپورٹ+آئی این پی) پولیس زیادتی کا شکار پانچ سالہ سنبل کیس میں سی آئی اے پولیس نے ایک اور کانسٹیبل کو حراست میں لے لیا۔ ذرائع کے مطابق اتوار کے روز آئی جی پنجاب خان بیگ کی صدارت میں زیادتی کیس کے ملزموں کی گرفتاری کے حوالے سے اہم اجلاس ہوا جس میں جوائنٹ انویسٹی گیشن ٹیم کے سربراہ ذوالفقار حمید‘ سی سی پی او لاہور سمیت دیگر پولیس افسروں نے شرکت کی جبکہ دوسری طرف پولیس نے سی سی ٹی وی فوٹیج سے ملنے والی معلومات کے تحت سی سی پی او آفس میں تعینات ایک اور پولیس کانسٹیبل کو حراست میں لیکر نامعلوم مقام پر منتقل کر دیا جس کے بعد اب پہلے سے گرفتار کانسٹیبل عابد اور اب گرفتار ہونیوالے کانسٹیبل کا ڈی این اے ٹیسٹ اور جیوفنسنگ کرائی جا چکی ہے۔ ادھر نجی ٹی وی کی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ اس کیس میں گرفتار 4 ملزموں کے ڈی این اے ٹیسٹوں کی رپورٹ گزشتہ شام پولیس کو موصول ہوگئی پولیس ذرائع کے مطابق ملزموں کیخلاف رپورٹس میں کوئی ٹھوس شواہد نہیں مل سکے۔ تفتیشی ٹیم نے کوئین میری کالج کے دو سکیورٹی گارڈز ولی محمد اور اسلم سے ناصر نامی شخص کے متعلق پوچھ گچھ کی۔
بچی سے زیادتی

ای پیپر دی نیشن

''درمیانے سیاسی راستے کی تلاش''

سابق ڈپٹی سپیکرقومی اسمبلی پاکستان جن حالات سے گزر رہا ہے وہ کسی دشمن کے زور کی وجہ سے برپا نہیں ہو ئے ہیں بلکہ یہ تمام حالات ...