لاہور+ اسلام آباد ( خصوصی نامہ نگار+ نیوز ایجنسیاں) جے یو آئی کے مرکزی امیر مولانا فضل الرحمن نے کہا ہے کہ اگر طالبان کے ساتھ مذاکرات کے حوالے سے اسی طرح کی غیریقینی صورتحال رہی تو اس سے امن دشمن عناصر فائدہ اٹھائینگے، اب بھی اگر ہم نے مذاکرات کی جانب سنجیدگی کا مظاہرہ نہ کیا تو معاملہ ہاتھ سے نکل جائیگا۔ انہوں نے کہا کہ بدقسمتی سے پورا ملک اس وقت دہشت گردی کی لپیٹ میں ہے، حالات دن بدن بدتر ہوتے جا رہے ہیں۔ ملک اس وقت انتہائی نازک موڑ پر کھڑا ہے۔ صوبہ خیبر پی کے دہشت گردی ایک بڑی سازش کا حصہ نظر آرہی ہے۔ ملک کو عد م استحکام کی طرف دھکیلا جا رہا ہے۔ ایک بیان میں انہوں نے کہا کہ ملک میں بد امنی میں دن بدن اضافہ ہو رہا ہے اور حکومت صرف بیان بازی میں مصروف ہے۔ ملک میں بہنے والے خون کے پیچھے بین الاقوامی ایجنڈا ہے جس کے تحت ملک میں امن قائم کر نے کی ہر خواہش اور تجویز کو ناکام بنانا ہے۔ انہوں نے حکومت پر زور دیا ہے کہ وہ امن کے قیام کیلئے مؤثر حکمت عملی اختیار کرے۔ این این آئی کے مطابق مردان میں ایک مدرسہ میں خطاب اور گفتگو کرتے ہوئے فضل الرحمن نے کہا کہ پاکستان دنیا کا واحد ملک ہے جو اسلامی نظریہ کی بنیاد پر وجود میں آیا ہے جس کی وجہ سے پاکستان صہیونی قوتوں کی نظروں میں کانٹے کی طرح چبھ رہا ہے۔ توہین رسالت قانون میں ترمیم کی کوئی سازش کامیاب نہیں ہو گی۔ اسلام آباد مولانا فضل الرحمن بہترین نشانہ باز نکلے۔ کلاشنکوف کے فائر سے پہاڑ پر درست نشانہ لگایا اور پتھر ریزہ ریزہ ہوگیا۔ دیر کی سیاحت کا یہ پروگرام تنظیمی دورہ میں تبدیل ہوگیا تھا۔ پارٹی رہنماؤں سے رابطے کئے اور انہیں بلوچستان کے زلزلہ متاثرین کیلئے امدادی سرگرمیوں میں بڑھ چڑھ کے حصہ لینے کی ہدایات کیں۔ فوری طور پر جماعت کے فلاحی شعبون کو زلزلہ متاثرین کی امداد کے لئے سرگرمیاں تیز کرنے کی ہدایت بھی کی۔ اطلاعات کے مطابق مولانا فضل الرحمن حالیہ دنوں میں انتہائی تھکا دینے والی سیاسی سرگرمیوں کے باعث خود کو تازہ دم کرنے کے لئے دیر کے غیر رسمی دورے پر گئے تھے اور دیگر سیاستدانوں کی طرح سیاحت کیلئے کسی باہر کے ملک کی یاترا کے بجائے خیبر پی کے، کے انتہائی دلکش علاقے لوئردیر کی سیر کو چل نکلے، مالاکنڈ ڈویژن کے انتہائی پرکشش سیاحتی مقامات دیکھے پارٹی رہنما سینیٹر مولانا گل نصیب کے گاؤں لڑم دیر میں ان کے پہاڑ پر واقع مہمان خانے میں قیام کیا۔ وہ بغیر کسی سکیورٹی کے ان علاقوں میں گئے۔ سینیٹر مولانا گل نصیب خان بھی ان کے ہمراہ تھے۔ ساتھیوں کے اصرار پر فضل الرحمن نے دیر فشنگ پوائنٹ کی سیر کے دوران ایک قریب ہی پہاڑ پر کلاشنکوف سے اپنے نشانے کی مشق بھی کی۔ ان کے ساتھ ایک رہنما نے بتایا فضل الرحمن نے جس پتھر پر نشانہ لگایا تھا وہ ریزہ ریزہ ہوگیا۔