نیویارک (اے ایف پی) بھارتی وزیراعظم نریندر مودی اور ان کے اسرائیلی ہم منصب بنجمن نیتن یاہو نے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے اجلاس کے موقع پر ایک ہوٹل میں ملاقات کی اور دونوں ملکوں کے درمیان تعاون بڑھانے پر اتفاق کیا ہے۔ نیتن یاہو نے مودی سے ملکر خوشی کا اظہار کرتے ہوئے انہیں اسرائیل آنے کی دعوت بھی دی۔ یہ کسی بھی بھارتی وزیراعظم کا اسرائیل کا پہلا دورہ ہوگا۔ انہوں نے کہا میرے خیال میں اگر ہم مل کر کام کریں تو ہم اپنے عوام کو فائدہ پہنچا سکتے ہیں۔ ملاقات کے دوران اپنی مختصر پریس کانفرنس میں نیتن یاہو نے کہا ہم بھارت کے ساتھ زیادہ سے زیادہ تعلقات پر بہت خوش ہیں ۔ اسرائیل اور بھارت دونوں قدیم تہذیبیں ہیں اور دونوں ملکوں میں جمہوریت ہے۔ نریندر مودی نے کہا بھارت واحد ملک ہے جہاں آسمانی مذاہب کی مخالفت کی اجازت نہیں دی جاتی جہاں یہودیوں کو کبھی اذیت نہیں دی گئی اور وہ معاشرے کا ایک اہم حصہ ہیں۔ بھارت نے 1992ء میں اسرائیل سے تعلقات کا آغاز کیا تھا بھارتیہ جنتا پارٹی کے گزشتہ دور حکومت میں بھارت نے اسرائیل کے ساتھ تیزی سے تعلقات بڑھائے۔ 2003ء میں ایریل شیرون کی نئی دہلی آمد کسی بھی اسرائیلی وزیراعظم کا پہلا دورہ بھارت تھا۔ ملاقات میں بھارت اور اسرائیل کے درمیان دفاع اور سائبر سکیورٹی کے شعبوں میں تعاون پر تبادلہ خیال ہوا ہے۔ بھارتی وزیراعظم نے اسرائیل سے بھارت میں واٹر مینجمنٹ کے شعبہ میں تعاون طلب کیا ہے۔ نیتن یاہو نے کہا بھارت اسرائیل اتحاد آسمان کی بلندیوں کو چھو رہا ہے۔ یاد رہے بھارت پہلے ہی اسرائیل کے جدید ہتھیار خرید رہا ہے مودی نے نیتن یاہو کو بتایا کہ بھارت میں دفاع کے شعبے میں 49 فیصد تک سرمایہ کاری کی جا سکتی ہے۔ دونوں ملکوں کے درمیان 6 ارب ڈالرز کی تجارت کو مزید بڑھانے پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا ۔ دونوں ملکوں کے قریب آنے کے بعد بھارتی پارلیمنٹ میں غزہ پر اسرائیلی جارحیت کی مذمت نہ کرنے کا اشارہ ہے کانگریس اور دیگر پارٹیاں نے پارلیمنٹ میں اسرائیلی حملے کی مذمت کا مطالبہ کر رکھا ہے۔
مودی کی نیتن یاہو سے ملاقات، دفاع، تجارت، سائبر سکیورٹی پر تعاون بڑھانے کیلئے تبادلہ خیال
Sep 30, 2014