لوڈشیڈنگ بدستور جاری، فیصل آباد میں 5 ہزار فیکٹریوں کی گیس غیرمعینہ مدت کیلئے بند

Sep 30, 2014

لاہور + گوجرانوالہ+ فیصل آباد (آن لائن+ نمائندگان) ملک میں بجلی کا بحران بدستور جاری ہے، بجلی کے ہائیڈل اور تھرمل پاور پلانٹس کی پیداوار میں 2500 میگاواٹ کمی کے باعث بجلی کا شارٹ فال 4500 میگاواٹ ہوگیا، جس سے گزشتہ روز صوبائی دارالحکومت میں 8جبکہ اور گردونواح میں 10سے 12گھنٹے دیگر شہروں و دیہاتی علاقوں میں 14سے 16 گھنٹے تک بجلی کی لوڈشیڈنگ کا دورانیہ جاری ہے۔ ملک میں بجلی کی طویل لوڈشیڈنگ کے پیش نظر کاروبار زندگی شدید متاثر ہو رہا ہے، شہریوں کا کہنا ہے بجلی کی لوڈشیڈنگ کے ساتھ اب گھریلو صارفین کیلئے گیس کی بھی قلت ہو گئی ہے۔ اتفاق ٹائون ایکسٹینشن، سبزہ زار، سمن آباد، گڑھی شاہو، مغل پورہ، مسلم ٹائون ودیگر علاقوں کے رہائشیوں نے کہا کہ ابھی موسم سرما شروع نہیں ہوا لیکن گیس کا بحران شروع ہو گیا ہے۔ گیس کا پریشر انتہائی کم ہونے سے شدید مشکلات کا سامنا ہے۔ ذرائع وزارت پانی وبجلی کے مطابق بجلی کی طلب 14000 میگاواٹ کے مقابلے میں بجلی کی مجموعی پیداوار 9500میگا واٹ حاصل ہوئی۔گوجرانوالہ گردونواح میں غیراعلانیہ لوڈشیڈنگ کا دورانیہ 16گھنٹوں تک پہنچ گیا جبکہ کئی علاقوں میں ٹرپنگ کے باعث صارفین کی قیمتی الیکٹرونس اشیا بھی خراب  ہوگئیں۔ سیٹلائٹ ٹائون، وحدت کالونی ڈی سی روڈکھیالی ،کچی پمپ والی،گرجاکھ، حافظ آباد، روڈ سوئی گیس روڈ،باغبانپورہ، بلال روڈ اورکئی علاقوں میں ٹرپنگ جاری ہے جبکہ گیپکوکی جانب سے اوورلوڈسسٹم سے صارفین پریشان ہیں۔ اس وقت گوجرانوالہ ریجن کوتقریباََ800 میگاواٹ بجلی مل رہی ہے جبکہ ضرورت1700میگاواٹ ہے۔ گیپکوترجمان کے مطابق ٹرانسفامرز کی کمی کے باعث ٹرینگ کا مسئلہ ہے۔ دریں اثناء سوئی ناردرن گیس کمپنی نے فیصل آباد کی پانچ ہزار سے زائد فیکٹریوں کی گیس غیرمعینہ مدت کیلئے بند کر دی ہے جس کے باعث صنعتکاروں میں تشویش کی لہر دوڑ گئی ہے۔ اس سے پہلے فیکٹریوں کو ہفتے میں دو روز گیس فراہم کی جاتی تھی۔ ہفتے میں 33فیصد گیس سپلائی کے باعث صنعتکاروں کی ایکسپورٹ متاثر ہو رہی تھی اب مکمل گیس بند کرنے کے باعث ہزاروں فیکٹریوں کے لاکھوں مزدور بھی متاثر ہونگے۔دریاخان میں اووربلنگ سے تنگ سینکڑوں افراد نے رورل واپڈا آفس کے باہر شدید احتجاج کیا، چیخیں نکلوا دیں۔ شدید احتجاج کے باوجود واپڈا حکام نے بلوں کی درستگی نہ کی۔ پولیس موقع پر پہنچ گئی جس نے حالات کو کنٹرول کیا اور آئندہ بلوں کی درستگی کی یقین دہانی کرائی جس پر مظاہرین منتشر ہو گئے۔

مزیدخبریں