لاہور (ساجد ضیا/ دی نیشن رپورٹ) تحریک انصاف کی جانب سے لاہور میں تیسری مرتبہ طاقت کے بڑے مظاہرے کے بعد سیاسی مبصرین کا کہنا ہے کہ مینار پاکستان پر اس بڑے جلسے کے بعد تحریک انصاف اس پوزیشن پر آ گئی ہے جہاں وہ مسلم لیگ (ن) کیلئے پنجاب میں بڑا خطرہ بن سکتی ہے۔ اگرچہ مسلم لیگ (ن) کے رہنما تحریک انصاف کے مینار پاکستان شو کی طاقت کا غلط اندازہ لگا کر اسے ہلکا سمجھ رہے ہیں تاہم پارٹی کے خاص ذرائع کا سمجھنا ہے کہ تحریک انصاف کی بڑھتی طاقت کو روکا نہ گیا تو آنے والے وقت میں تحریک انصاف ایک بڑا چیلنج بن جائیگی۔ مسلم لیگ (ن) کے ذرائع کا کہنا ہے کہ پی ٹی آئی کی ریلی سے پارٹی پر کوئی دبائو نہیں کہ یہ سیاسی سرگرمی ہے تاہم وہ محسوس کرتے ہیں کہ تیسری طاقت کی ممکنہ مداخلت کا خطرہ اب بھی موجود ہے۔ فوجی قیادت کی جانب سے جمہوریت کی حمایت کے بیانات کے باوجود پارٹی کی قیادت کے ذہن میں اب بھی کسی ایسی کارروائی کا خوف موجود ہے۔ تحریک انصاف کی حکومت مخالف مہم تیسری قوت کو براہ راست نہ سہی مگر بالواسطہ طور پر تبدیلی کیلئے کردار ادا کرنے کی طرف متوجہ کر سکتی ہے۔ مبصرین کے مطابق مینار پاکستان ریلی پنجاب میں تحریک انصاف کی ایک اور بڑی کامیابی ہے۔ یہ ریلی 30 اکتوبر 2011ء اور 23 مارچ 2012 ء کی ریلیوں سے بھی بڑی تھی۔ مسلم لیگ کی اعلیٰ قیادت اس معاملے کو زیادہ سنجیدہ نہیں لے رہی اور تحریک انصاف کے دھرنوں کے خلاف کسی ایکشن سے گریز کر رہی ہے جبکہ رانا ثناء اللہ پارلیمانی لیڈر رانا محمد ارشد اور دیگر رہنمائوں کا کہنا ہے کہ عمران کی جانب سے استعمال کی جانے والی زبان اور مسلسل الزامات ناقابل برداشت ہوتے جا رہے ہیں۔ مسلم لیگ (ن) نے دھرنوں کو طاقت سے ختم کرنے کے بجائے عوام کو پٹرول اور بجلی کی قیمتوں میں کمی کر کے ریلیف فراہم کر کے معاملے کو بہتر انداز میں حل کرنے کی جانب بڑھ سکتی ہے۔