لاہور + گوجرانوالہ (وقائع نگار خصوصی+ اپنے نامہ نگار سے+ نمائندہ خصوصی) گزشتہ روز 15سال کی عمر میں قتل کرنے والے عنصر اقبال سمیت 3 مجرموں کو تختہ دار پر لٹکا دیا گیا۔ تفصیلات کے مطابق سنٹرل جیل گوجرانوالہ میں بیٹی کے قتل میں راضی نامہ ہونے پر بری ہونے والے مجرم کو قتل کے قتل میں تختہ دار پر لٹکا دیا گیا۔ مجرم انور نے 28 مئی 2002ء کو گھریلو تنازع پر بیوی کنیز فاطمہ اور بیٹی کو قتل کردیا تھا۔ عدالت نے بیٹی کے قتل میں صلح نامہ ہونے پر مجرم کو بری کرتے ہوئے بیوی کے قتل میں مجرم کو سزائے موت کا حکم سنایا تھا۔ دوسری جانب 22 سال قبل بھلوال میں ذاتی رنجش کی بنا پر ایک شخص کو قتل کرنے والے ضلع خوشاب کے موضع کرڑ کے 37سالہ عنصر اقبال کو گزشتہ روز سرگودھا جیل میں پھانسی دے دی گئی۔ پھانسی کے بعد عنصر اقبال کی میت اس کے ورثاء کے حوالے کر دی گئی۔ یاد رہے عنصر اقبال نے آج سے 22 سال قبل جب اس کی عمر صرف 15 سال تھی، ذاتی رنجش کی بنا پر بھلوال کے ایک شخص کو موت کے گھاٹ اتار دیا تھا اور کئی ملکی اور غیرملکی انسانی حقوق کی تنظیموں نے کم عمری کی بنیاد پر اس کی سزائے موت ختم کرنے کا مطالبہ کررکھا تھا جبکہ برطانیہ میں قائم قانونی مشاورت فراہم کرنے والی غیرسرکاری تنظیم ’’اپریوو‘‘ نے بھی پاکستانی حکومت سے سزا پر عملدرآمد روکنے کی اپیل کی تھی۔ ادھر شکرگڑھ کے نواحی گائوں میر پور کے 35 سالہ شاہد علی کو گزشتہ روز سیالکوٹ جیل میں پھانسی دے دی گئی۔ شاہد نے 2001ء میں معمولی رقم کے ادھار پر تلخ کلامی کے بعد اپنے ہی گائوں کے 6 بچوں کے باپ ریٹائرڈ پولیس ملازم لیاقت علی کو فائرنگ کرکے ہلاک کردیا تھا۔ دریں اثناء کوٹ لکھپت جیل میں آج مجرم مشتاق کو پھانسی پر لٹکایا جائیگا۔ مشتاق نے معمولی تلخ کلامی پر ایک شخص کو قتل کیا تھا۔ سیشن جج لاہور نے قتل کے مجرم کو بلیک وارنٹ جاری کردیئے۔ مجرم ادریس کو کوٹ لکھپت جیل میں 6اکتوبر کو تختہ دار پر لٹکایا جائیگا۔ ادریس نے معمولی تلخ کلامی پر ایک شخص کو قتل کردیا تھا۔دوسری جانب لاہور ہائیکورٹ نے قتل کیس میں عمر قید کی سزا پانیوالے مجرم کی سزا معطل کرتے ہوئے اسے بری کردیا۔ مسٹر جسٹس عبدالسمیع خان کی سربراہی میں دو رکنی بنچ نے مجرم افضل کی اپیل پر سماعت کی۔ علاوہ ازیں لاہور ہائیکورٹ ہی نے کمسن بچی کو زیادتی کے بعد قتل کے مجرم کی سزائے موت میں کمی کی اپیل مسترد کردی۔ مجرم ادریس نے سزا کیخلاف اپیل کی تھی۔ فاضل جج نے دونوں طرف کے دلائل سننے کے بعد مجرم کی سزائے میں کمی کی اپیل مسترد کی۔
گرفتاری کے وقت کم عمری کا دعویٰ کرنیوالے سمیت تین مجرموں کو پھانسی دیدی گئی
Sep 30, 2015