چین، پاکستان اور آزاد کشمیر کی حکومتوں نے آزاد کشمیر میں ’سی پیک‘ کے 720 میگاواٹ کے پہلے منصوبے کروٹ ہائیڈل پاور منصوبے کے معاہدے پر دستخط کئے ہیں۔ آزاد کشمیر میں ’سی پیک‘ کے اس پہلے منصوبے پر 1.6 بلین ڈالر لاگت آئیگی، منصوبہ کی تکمیل 5 سال میں ہوگی۔
بھارت اقتصادی راہداری کے آزاد کشمیر سے گزارے جانے پر چین کے سامنے شدید احتجاج کرتے ہوئے اس پر راہداری منصوبہ ختم کرنے کیلئے دبائو ڈالتا رہا ہے۔چین نے نہ صرف اس دبائو کو مسترد کیا بلکہ آزاد کشمیر کی غیر متنازعہ پوزیشن پر بھی مہر تصدیق ثبت کردی۔یہ پاکستان کی خارجہ پالیسی کی کامیابی کی علامت ، پاک چین لازوال تعلقات کی عمدہ مثال اور بھارت کے آزاد کشمیر کو متنازعہ علاقہ قرار دینے کی کوششوں کی ناکامی ہے۔ بھارت اس 720 میگاواٹ کے کروٹ ہائیڈرو پاور پراجیکٹ کی بھی مخالف کررہاتھا جس میں اسے مکمل ناکامی ہوئی ہے۔ اپنی پے در پے ناکامیوں اور سبکی کی وجہ ہی سے وہ پاکستان کیخلاف اشتعال اور پاگل پن کا مظاہرہ کررہا ہے۔