سرجیکل سٹرائیکس کادعوہ مسترد ، عالمی برادری صورتحال کا نوٹس لے، بھارتی اشتعال انکیزی کا منہ توڑ جواب دیا جائے گا: وفاقی کابینہ

وفاقی کابینہ نے بھارت کے سرجیکل سٹرائیکس کے دعوے کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ بھارتی اقدام عالمی قوانین اور باہمی معاہدوں کی خلاف ورزی ہے جس کا عالمی برادری کو بھی نوٹس لینا چاہیے ،وفاقی کابینہ نے پاک فوج کے مسلح جوانوں کو خراج تحسین پیش کیا ہے اور کہا کہ پاک فوج کے جوانوں نے بھارتی جارحیت کا منہ توڑ جواب دیا ہے ،وفاقی کابینہ نے ایک بار پھر عالمی برادری سے مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کی غیر جانبدارانہ تحقیقات کا مطالبہ کیا ہے۔ وزیراعظم نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ امن کی خواہش کو ہماری کمزوری نہ سمجھا جائے ،ایل او سی پر کسی بھی قسم کی خلاف ورزی برداشت نہیں کریں گے اور عوام کی حفاظت کو یقینی بنائیں گے ۔وزیر اعظم نواز شریف نے کہا ہے کہ بھارت خطے کو جنگ و جدل میں دھکیلنے کے لئے کوئی کسر باقی نہیں چھوڑ رہا، بھارت پر واضح کر دینا چاہتا ہوں کہ ملک کا بچہ بچہ ملکی دفاع کیلئے جان قربان کرنے کو تیار ہے اور پوری قوم مسلح افواج کے شانہ بشانہ کھڑی ہے،بھارت کی کسی بھی مہم جوئی کا بھر پور جواب دیا جائیگا ، وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان بھارت کی مہم جوئی کا بھرپور انداز میں جواب دینے کے لئے ہمہ وقت تیار ہے۔ پاکستان کی سرزمین پر کسی کو میلی نگاہ ڈالنے کی اجازت نہیں دینگے اور پاکستان کی مسلح افواج بھرپور انداز سے اپنے دفاع کے لئے تیار ہے۔ انہوں نے کہاکہ پاکستان کی ترجیح خطے سے غربت ، بے روزگاری کا خاتمہ ہے اور غربت،بےروزگاری کے خاتمے سمیت ترقی وخوشحالی کی منزل کاحصول ہماراعزم ہے،ہمیں توانائیاں عوام کی فلاح وبہبود اور تعمیر وترقی پر مرکوز رکھنی چاہیں ، ہم اس کے لئے سرگرم ہیں اور ہم چاہتے ہیں کہ جنوبی ایشیائی خطے سمیت پوری دنیا میں امن قائم ہو۔ انہوں نے کشمیر کے حوالے سے کہا کہ کشمیر تقسیم ہند کا نامکمل ایجنڈا ہے اور اگر بھارتی فوج کا تشدد اور مظالم جاری بھی رہتے ہیں تو وہ کشمیریوں کے جذبہ حریت کو نہیں کچل سکتے اور پاکستان بھرپور انداز میں کشمیریوں کی اخلاقی و سفارتی مدد جاری رکھے گا ۔انہوں نے کہاکہ مقبوضہ کشمیر میں قابض بھارتی فوج کی جانب سے اندھا دھند بربریت پاکستانیوں کیلئے ناقابل قبول ہے ۔انہوں نے کہا کہ بھارت کی طرف سے سرحد ی خلاف ورزیاں بڑھتی جارہی ہیں اور کنٹرول لائن کے مختلف سیکٹرز پر بلا اشتعال فائرنگ ہے جس کے نتیجے میں ہمارے دو جوان شہید ہوئے۔انہوں نے کہاکہ بھارت سندھ طاس معاہدے کی بھی خلاف ورزی کرنے پر تلا ہے جس سے دونوں ہمسایہ ممالک کے درمیان تعلقات مزید خراب ہوں گے۔انہوں نے کہاکہ دہشت گردی عالمی مسئلہ ہے۔ پاکستا ن دہشت گردی کیخلاف جنگ میں بے پناہ قربانیاں دے چکا ہے اور دہشت گردی کو جڑ سے اکھاڑنے کے لئے اپنی تمام تر توانائی صرف کررہا ہے۔ پاک افواج کی دہشت گردی کے خلاف جنگ میں قربانیاں دنیا کے سامنے ہیں ۔قبل ازیں وفاقی کابینہ کے اجلاس میں سرحدی صورت حال اور مسئلہ کشمیر کا ایجنڈا سرفہرست رہا۔ شرکاءنے بھارتی مظالم اور لائن آف کنٹرول پر بھارتی جارحیت کی شدید الفاظ میں مذمت کی۔ اجلاس میں کنٹرول لائن پر بھارتی اشتعال انگیزی کا بھی جائزہ لیاگیا اور مستقبل میں بھارت کو منہ توڑ اور بھرپور جواب دینے کے عزم کا اظہار کیا گیا، کابینہ نے کہا کہ اوڑی حملے کا بغیر ثبوت الزام لگایا گیا۔پاک فوج کے شہید ہونیوالے جوانوں کیلئے فاتحہ خوانی کی گئی۔ مشیر قومی سلامتی ناصر جنجوعہ اور وزیر دفا ع خواجہ آ صف نے ایل او سی کی صورتحال پر بریفنگ دی اور جامع رپورٹ بھی جمع کرا دی۔ وزیراعظم نے پاک فوج کی پیشہ ورانہ تیاریوں پر اطمینان کا اظہار کیا۔ اجلاس میں سیکرٹری خارجہ اعزاز چوہدری نے وزیراعظم کے دورہ امریکہ میں عالمی رہنماو¿ں سے ملاقاتوں اور اس دوران مسئلہ کشمیر اجاگر کیے جانے کے امور سے متعلق بھی آگاہ کیا۔ سیکرٹری خارجہ نے پاکستان بھارت سرحدی صورتحال پر بھی بریفنگ دی۔ وفاقی کابینہ نے مقبوضہ کشمیر میں بھارتی مظالم اور ایل او سی پر جارحیت پر مذمت اور تشویش کا اظہار کیا۔ وزیراعظم نے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے اجلاس سے خطاب اورغیر ملکی سربراہوں سے ملاقاتوں پر بھی کابینہ کو اعتماد میں لیا۔کابینہ کے اجلاس میں دہشت گردوں کی مالی معاونت روکنے کیلئے سفارشات منظور کی گئیں۔ اس کے علاوہ مشترکہ مفادات کونسل کے اسلام آباد میں مستقل سیکرٹریٹ کے قیام اور مختلف ملکوں سے یادداشتوں کے مسودوں کی بھی منظوری دی گئی۔ وفاقی کابینہ نے بھارتی اشتعال انگیزی کو بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی اور نریندر مودی کے حالیہ بیانات کو پاکستان میں بھارتی مداخلت کا ایک اور ثبوت قرار دیا۔

ای پیپر دی نیشن