اسلام آباد (نامہ نگار+ نوائے وقت رپورٹ) قومی احتساب بیورو (نیب) نے شریف خاندان اور اسحاق ڈار کیخلاف ریفرنسز کے حوالے سے پیشرفت پر تیسری رپورٹ عدالت عظمیٰ میں جمع کرا دی ہے، سربمہر رپورٹ فاضل عدالت کے نگران جج کو بھجوائی گئی۔ پراسیکیوٹر جنرل نیب وقاص قدیر ڈار نے نگران جج سے ملاقات کرکے انہیں احتساب عدالت میں نیب پراسیکیوٹرز کے داخلے میں مشکلات سے بھی آگاہ کیا۔ ذرائع کے مطابق نیب کی طرف سے بھجوائی گئی پیشرفت رپورٹ میں احتساب عدالت کی کارروائی کی آرڈر شیٹس بھی شامل ہیں اور سابق وزیراعظم نوازشریف کے بچوں کے جاری ہونے والے وارنٹس کی نقول بھی رپورٹ کا حصہ بنائی گئی ہیں جبکہ نگران جج کو استغاثہ کے 28 گواہان کی فہرست بھی فراہم کردی گئی۔ رپورٹ میں وزیر خزانہ اسحاق ڈار سے متعلق اب تک ہونے والی کارروائی سے بھی فاضل جج کو آگاہ کیا گیا ہے۔ نیب ذرائع کے مطابق سپریم کورٹ کے نگران جج جسٹس اعجاز الاحسن کو نیب کی جانب سے ہفتہ وار پیشرفت رپورٹ جمعہ کو پیش کی جاتی ہے۔ دوسری جانب ذرائع کا کہنا ہے کہ نیب کی جانب سے وزیر خزانہ اسحاق ڈار کے خلاف دائر کیے گئے آمدن سے زائد اثاثے رکھنے کے ریفرنس میں جے آئی ٹی کے سربراہ واجد ضیا کے علاوہ ٹیم کے تمام ارکان کو گواہان کی فہرست میں شامل نہیں کیا گیا۔ ذرائع کے مطابق وزیر خزانہ اسحاق ڈار کے خلاف ریفرنس میں استغاثہ کی طرف سے 28گواہان کو عدالت کے روبرو پیش کیا جائے گا۔ ان گواہان کی فہرست میں جے آئی ٹی سربراہ ایڈیشنل ڈائریکٹر ایف آئی اے واجد ضیا، اسسٹنٹ ڈائریکٹر نیب لاہور عدیل اختر، اسسٹنٹ ڈائریکٹر نیب لاہور زوار منظور، اسسٹنٹ ڈائریکٹر نیب لاہور عبید سمون، تفتیشی افسر نیب لاہور نادر عباس، ڈپٹی ڈائریکٹر نیب لاہور اقبال حسن، سب انسپکٹر تھانہ نیب لاہور عمردراز گوندل، ماہر بینکاری نیب لاہور ظفر اقبال مفتی، ایڈیشنل ڈائریکٹر نیب اسلام آباد شکیل انجم ناگرا، نجی بینک کے ملازم اشتیاق علی، نجی ہائوسنگ سوسائٹی کے پروجیکٹ ڈائریکٹر انعام الحق، ڈسٹرکٹ آفیسر انڈسٹری اظہر حسین، ایس ای رائیونڈ علی اکبر بھنڈر، ڈائریکٹر آپریشنز نادرا ہیڈکوارٹرز قابوس عزیز، ڈپٹی ڈائریکٹر ایل ڈی اے فیض الرحمان، ای ٹی او ماڈل ٹائون لاہور نیاز سبحانی، بینک ملازمین مسعود الغنی، عظیم خان، قومی سرمایہ کاری ٹرسٹ کے شاہد عزیز، ای ٹی او لاہور محمد نعیم، بینک ملازمین طارق جاوید، عبدالرحمان گوندل، فیصل شہزاد، ڈائریکٹر وزارت تجارت قمر زمان، ڈائریکٹر بجٹ قومی اسمبلی شیردل خان ، ڈپٹی سیکرٹری کابینہ ڈویژن آصف حسین، کمشنر ان لینڈ ریونیو لاہور اشتیاق احمد، ڈپٹی ڈائریکٹر الیکشن کمیشن سعید احمد خان کے نام شامل ہیں۔ واضح رہے کہ سپریم کورٹ نے پاناما کیس کے فیصلے میں نیب کو پابند کیا ہے کہ 6ہفتوں کے دوران احتساب عدالت میں شریف خاندان اور اسحاق ڈار کے خلاف ریفرنسز دائر کئے جائیں جب کہ ٹرائل کورٹس 6ماہ میں ان ریفرنسز پر فیصلہ سنائے گی۔