چیئرمین اور سیکرٹری لیکوڈیشن بورڈ عہدوں پر رہنے کے قابل نہیں: ہائیکورٹ

لاہور(وقائع نگار خصوصی) لاہور ہائیکورٹ نے لیکوڈیشن بورڈ میں بوگس بھرتیوں اور سرکاری اراضی کی بندر بانٹ کے خلاف دائر درخواست پر تفصیلی رپورٹ طلب کر لی۔ فاضل عدالت نے کہا کہ بورڈ کے اعلی عہدیداروں کی ملی بھگت کے بغیر سرکاری زمینوں پرغیر قانونی قبضہ کیسے برقرار رہ سکتا ہے۔ایسے افسر عہدوں پر رہنے کے قابل نہیں۔ جسٹس علی اکبر قریشی نے سماعت کی۔ درخواست گزار کے وکیل محمد اظہر صدیق ایڈووکیٹ نے عدالت کو بتایا کہ پنجاب لیکوڈیشن بورڈ میں سرکاری اراضی کی بندر بانٹ کر کے سرکاری خزانے کو ناقابل تلافی نقصان پہنچایا گیا۔ عدالت نے ریمارکس دیتے ہوئے کہاکہ بورڈ نے آج تک سرکاری اراضی واگزار کرانے کے لئے نوٹس دینے کے علاوہ عملی اقدام نہیں کئے۔ سرکاری جائیداد کا کرایہ وصول کیا نہ ہی غیر قانونی قابضین کو بے دخل کیا۔ عدالت نے لیکوڈیشن بورڈ کی جائیدادوں کی تفصیل اور بھرتی ملازمین کی فہرست پیش کرنے کا حکم دے دیا۔ عدالت نے کہا کہ چئیرمین اور سیکرٹری اس عہدے پر رہنے قابل نہیں اگر فہرست فراہم نہ کی گئی تو چیف سیکرٹری پنجاب کو آئندہ سماعت پر ذاتی حیثیت میں طلب کیا جائے گا۔ ہائیکورٹ نے سستی روٹی سکیم اور دیگر حکومتی منصوبوں کے لئے لیکوڈیشن بورڈ کی جانب سے فراہم کردہ دو ارب روپے سے زائد کی رقم حکومت پنجاب سے واپس نہ لینے پر چئیرمین لیکوڈیشن بورڈ سے تفصیلی رپورٹ طلب کر لی۔ درخواست گزار نے عدالت کو بتایا کہ حکومت پنجاب نے سستی روٹی سکیم اور دیگر حکومتی منصوبوں کے لئے لیکوڈشن بورڈ کی دو ارب روپے کی رقم حاصل کی جو عدالت عالیہ کے حکم کے باوجود واپس نہیں کی گئی۔ عدالت نے قرار دیا کہ اگر تفصیلی رپورٹ فراہم کرنے میں تاخیر ہوئی یا عدالت جواب سے مطمئن نہ ہوئی تو اپنا فیصلہ سنائے گی۔

ای پیپر دی نیشن