کوئٹہ ‘چمن‘ کراچی ( بیورو رپورٹصباح نیوز+ آن لائن) جمعیت علمائے اسلام (ف) کے رہنما مولانا محمد حنیف کی نماز جنازہ چمن میں ادا کر دی گئی۔ اس موقع پر چمن اور کوئٹہ سمیت بلوچستان کے کئی شہروں میں ہڑتال کی گئی۔ نمازجنازہ میں جمعیت علمائے اسلام کے رہنمائوں سمیت شہریوں کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔ مولانا محمد حنیف گزشتہ روز چمن کے تاج روڈ پر دھماکے کے نتیجے میں جاں بحق ہو گئے تھے۔ انہیں آبائی قبرستان میں سپردخاک کر دیا گیا۔ مولانا محمد حنیف کے قتل کے خلاف جے یو آئی نے کوئٹہ سمیت بلوچستان بھر میں شٹرڈائون ہڑتال کی کال دی۔ اسی کال پرکوئٹہ سمیت بلوچستان کے کئی شہروں میں شٹر ڈائون ہڑتال کی گئی۔ ٹریفک بھی معمول سے کم رہی۔ دوسری طرف چمن دھماکے کے بعد کوئٹہ میں سیکیورٹی سخت کردی گئی۔ آئی جی سندھ ڈاکٹر کلیم امام نے بھی سندھ پولیس کو ہائی الرٹ رہنے کی ہدایت کر دی۔ آئی جی سندھ نے ممکنہ حساس علاقوں میں انٹیلی جنس بڑھانے، تھانوں کی سطح پر روابط مربوط کرنے، پیٹرولنگ، پکٹنگ، ناکہ بندی سخت بنانے، رینڈم سنیپ چیکنگ کے حوالے سے مخصوص پوائنٹس بنانے کی ہدایت جاری کر دی ہے۔علاوہ ازیںجمعیت علمائے اسلام کے مرکزی ترجمان حافظ حسین احمد نے کہا ہے کہ جمعیت کے مرکزی رہنما مولانا محمد حنیف کی شہادت جے یو آئی جیسی امن پسند جماعت کے خلاف ایک سوچی سمجھی سازش ہے، جس سے جے یو آئی کو پرامن اور جمہوری جدوجہد سے روکنا ہے، عمران خان نیازی نے جنرل اسمبلی میں دہشت گردی کے خاتمے کا دعویٰ کیا جبکہ جو جب اور جہاں چاہتے ہیں اپنا وار کرجاتے ہیں۔ وہ اتوار کو جامعہ مطلع العلوم میں مختلف وفود سے گفتگو کر رہے تھے۔ انہوں نے کہا کہ جنرل اسمبلی میں عمران نیازی کی تقریر نے اس لیے جارحانہ انداز اپنایا کیوں کہ عمران نیازی نے اسلام کا ’’مذہبی کارڈ‘‘ استعمال کرتے ہوئے اسلام کے متعلق مغرب کے گمراہ کن پراپیگنڈہ کو نشانہ بنایا جبکہ پاکستان میں عمران نیازی ان کے رفقاء اور پارٹی کے مرد و زن ’’مذہبی کارڈ‘‘ کو استعمال کرنے والوں کے خلاف زمین و آسمان کی قلابے ملاتے نہیں تھکتے۔ جمعیت علماء اسلام کے صوبائی امیر مولانا عبدالوسع نے کہا ہے کہ آزادی مارچ کو روکنے کیلئے مولانا محمد حنیف کو نشانہ بنایا گیا۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے چمن میں مولوی محمد حنیف کے نماز جنازہ کے موقع پر اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔