اسلام آباد (وقائع نگار خصوصی) وزیراعظم عمران خان کی زیرصدارت وفاقی کابینہ کااجلاس ہوا۔ پاکستان ریلویزکی بحالی کے لیے مجوزہ پلان کی منظوری مؤخر کردی گئی۔ ٹی سی پی کی جانب سے درآمد گندم کی پری شپمنٹ انسپیکشن کی اجازت دے دی۔ ایف آئی اے شیڈول میں نئی قوانین کی شمولیت کی منظوری کا معاملہ مؤخرکردیا گیا۔ کابینہ کو بتایا گیا کہ آج (بدھ) سے ملک بھر کے تعلیمی اداروں میں تعلیمی سرگرمیاں بحال ہو جائیں گی اور تین کروڑ بچوں کا سکولوں میں تعلیم کا سلسلہ بحال ہو جائے گا۔ کابینہ نے اس امر پر زور دیا کہ کرونا کے خلاف حفاظتی تدابیر بشمول ماسک کے استعمال پر سختی سے عمل کیا جائے۔کابینہ کومالی سال 2018، 2019ء اور 2020ء میں حکومتی قرضوں کے بارے میں بریفنگ دیتے ہوئے بتایا گیا کہ موجودہ حکومت کو تیس کھرب روپے کا قرضہ ورثے میں ملا۔ جس کی قسطیں ادا کرنے اور ملک کو دیوالیہ پن سے بچانے کیلئے حکومت کو مزید قرضے لینے پڑے۔ بیرونی قرضوں کی مد میں گذشتہ دورِ حکومت میں ہر سال تقریبا ساڑھے پانچ ارب ڈالر کی شرح سے قرضے واپس کئے جاتے تھے لیکن موجودہ دورِ حکومت میں ہر سال تقریبا دس ارب ڈالر کے حساب سے قرضے واپس کئے جا رہے ہیں۔کابینہ کو بتایا گیا کہ 2019ء میں حکومتی قرضوں میں 7.7کھرب روپے کا اضافہ ہوا ‘ کابینہ کو بتایا گیا کہ حکومتی اقدامات کے نتیجے میں سال 2020ء میں 853ارب روپے گردشی قرضے میں تین سو ارب روپے سے زائد کی کمی آئی ہے اور اس سال گردشی قرضے کا تخمینہ 538ارب روپے لگایا جا رہا ہے۔ کابینہ کو بتایا گیاکہ مختلف اقدامات کئے گئے جن میں آئی پی پیز کے ساتھ بات چیت شامل ہے ،کابینہ کو بتایا گیا کہ حکومت کی جانب سے جینکوز سے بات چیت کے نتیجے میں آئندہ تین سالوں میں سو (100) ارب روپے کی جبکہ نجی پاور پرڈیوسر ز سے معاہدوں کے نتیجے میں 61.6ارب روپے کی بچت تین سال میں میسر آئے گی۔ کابینہ کو بتایا گیا کہ مختلف اقدامات کے نتیجے میں سال 2019میں 77ارب روپے کی بچت ہوئی۔ کابینہ نے برطانوی ائیرلائن ورجن اٹلانٹک (Virgin Atlantic) کو پاکستان اور برطانیہ کے مابین پروازوں کے اجراء کی منظوری دی۔ یہ منظوری پاکستان اور برطانیہ کے درمیان ائیر سروس معاہدے کے تحت دی گئی ہے۔ اس معاہدے کی تحت اب تک برطانیہ سے برٹش ائیر ویز جبکہ پاکستان سے پی آئی اے، ائیر بلیو اور شاہین ائیر کو دونوں ملکوں کے درمیان پروازوں کی اجازت ملی ہوئی تھی۔کابینہ نے ٹی سی پی کی جانب سے درآمد کی جانے والی گندم کے حوالے سے پری شپمنٹ ایجنسیوں کو پری-شپمنٹ انسپیکشن کی ون ٹائم منظوری دی۔ کابینہ نے افغانستان کے حوالے سے نئی مجوزہ ویزہ پالیسی کی اصولی منظوری دی کابینہ نے آمنہ بی بی کو بطور انیلسٹ فار بائی لاجیکل ڈرگز (Analyst for Biologicial Drugs) تعینات کرنے کی منظوری دی کابینہ نے پاکستان میڈیکل کمیشن ایکٹ 2020ء کے تحت میڈیکل اینڈ ڈینٹل کونسل کے صدر اور نائب صدر (ڈاکٹر ارشد تقی اور علی رضا) کی تعیناتی کی منظوری دی ۔ کابینہ نے سید حسین عابدی کو چئیرمین پاکستان کونسل آف سائنٹیفک اینڈ انڈسٹرئیل ریسرچ اسلام آباد تعینات کرنے کی منظوری دی کابینہ کو ٹیلی میٹری سسٹم کی تنصیب کے معاملے میں ہونے والی انکوائری رپورٹ پیش کی گئی۔ کابینہ نے رپورٹ کی سفارشات کو منظور کرتے ہوئے فیصلہ کیا کہ اس حوالے سے ارسا کے ارکان کو ہٹانے کے اصولی فیصلے پر عمل درآمد کے سلسلے میں مزید کارروائی کی جائے گی۔ کابینہ نے ارسا کے وفاق اور پنجاب کے نمائندوں کو ہٹانے کی منظوری دیدی۔ خیبر پی کے، بلوچستان اور سندھ کے ارکان اپنی مدت تعیناتی چونکہ پوری کر چکے ہیں لہذا پنجاب حکومت سے درخواست کی جائے گی کہ وہ رکن پنجاب کی بطوررکن صلاحیت کا جائزہ لے۔ وفاقی ممبر کی جگہ بھی قابل اور تجربہ کار ممبر کی تعیناتی عمل میں لائی جائے گی۔ ارسا کا پرفارمنس آڈٹ کرا یاجائے گا۔ اس کے ساتھ ساتھ ارسا کے قانون میں ضروری ترامیم بھی عمل میں لائی جائیں گی۔کابینہ نے چیف ایگزیکیٹیو آفیسر نیلم جہلم ہائیڈرو پاور کمپنی کی بطور سی ای او تعیناتی کی ایکس پوسٹ فیکٹو (بعد از عمل) منظوری دی۔ یہ تعیناتی منصوبے کو تاخیر سے بچانے کی غرض سے واپڈا کے بورڈ آف ڈائریکٹرز کی جانب سے پیش کی جانے والی سفارشات اور وزیرِ اعظم کی منظوری سے کی گئی تھی۔ کابینہ نے سی ای او کو مزید ایک سال توسیع دینے کی منظوری دی۔ کابینہ نے سیکرٹری کابینہ احمد نواز سکھیرا کو اسلام آباد کلب کا ایڈمنسٹریٹر تعینات کرنے اقتصادی رابطہ کمیٹی کے 23ستمبر2020ء کمیٹی برائے توانائی کے 24ستمبر2020ء کے اجلاس میں لیے گئے فیصلوں کی تو ثیق کی۔