کراچی(کامرس رپورٹر)ایل پی جی ڈسٹری بیوٹرزنے گیس بحران کا ذمہ دار موجودہ حکومت کو قرار دے دیا کہتے ہیں ایل پی جی پر لگے ٹیکسوں کو فوری طور پر ختم نہ کیا گیا تو اسکی قیمت 400روپے کلو سے بھی بڑھ جائیگی۔چیئرمین ایل پی جی ڈسٹری بیوٹر ایسوسی ایشن عرفان کھوکھر کا منگل کو مقامی ہوٹل میں ایک پریس کانفرنس میں کہنا تھا کہ گیس کی قلت کو دیکھتے ہوئے ہر ماہ ایک لاکھ ٹن ایل پی جی کی ضرورت ہے ڈسٹری بیوٹرزنے عندیہ دے کہ اگر فوری ایل پی جی پر لگے ٹیکسوں کو ختم نہ کیا گیا تو قیمت 400روپے کلو میں بھی دستیاب نہیں ہوگی ۔اس موقع پرتیمورملک،صخیب وارث،ساجدعلی ،عمران فاروقی اور دیگر بھی موجود تھے۔عرفان کھوکھرکاکہنا تھا کہ ملک بھر گیس کی قلت اس قدر بڑھنے والی ہے کہ گھروں میں ناشتہ اور کھانا پکانا مشکل ہوجائیگا،فوری ضرورت پوری کرنے کیلئے ہر ماہ ایک لاکھ ٹن ایل پی جی امپورٹ کی ضرورت ہے۔انہوںنے عوام کو آگاہ کیا کہ حکومت مخالف عناصر اور بیوروکریسی میں موجود ان کے اہلکار افسران ملک کو ایک اور بڑے بحران سے دوچار کرنے کے لیے سرگرم ہیں،اگر تفتان سے ایل پی جی کی در آمد کا سلسلہ روکا گیا اور ایل پی جی کی در آمد پر امپورٹ ڈیوٹی اور دیگر ٹیکسوں کا خاتمہ نہ کیا گیا تو ملک میںایل پی جی کی قیمت 400روپے فی کلو تک پہنچ سکتی ہے۔پریس کانفرنس کے دوران عرفان کھوکھر کا کہنا تھا کہ اس وقت ملک میںایل پی جی کی مقامی پیداوار 62ہزار ٹن ماہانہ ہے۔
ایل پی جی پر ٹیکسوں ختم نہ کئے توقیمت 400روپے کلو ہوجائیگی، عرفان کھوکھر
Sep 30, 2020