زیادتی: 6 واقعات: شیخوپورہ بچے‘ گڑھ مہاراجہ میں بچی کی حالت تشویشناک

لاہور‘ قصور‘ شیخوپورہ‘ ننکانہ صاحب‘ مرید کے‘ گڑھ مہاراجہ (نیٹ نیوز+نامہ نگاران+ نمائندگان) گڑھ مہاراجہ میں شادی شدہ خاتون بے آبرو‘ بچی کو 5 درندوں نے اجتماعی زیادتی کا نشانہ بنا ڈالا۔ متاثرہ کو تشویشناک حالت میں نشتر ہسپتال ملتان ریفر کر دیا گیا۔ شیخوپورہ‘ ننکانہ‘ قصور بچے‘ ایمن آباد میں بہن کی نند کو نشانہ بنایا گیا۔ گڑھ مہاراجہ سے نامہ نگار کے مطابق دو مختلف واقعات میں بچی اور شادی شدہ خاتون کو زیادتی کا نشانہ بنایا گیا۔ تھانہ گڑھ مہاراجہ کے نواحی علاقہ صادق آباد میں مبینہ طور پر پانچ افراد نے مسلم شیخ غلام شبیر کی بیٹی  کو اغوا کر کے گینگ ریپ کا نشانہ بنا ڈالا اور حالت غیر ہونے پر  چھوڑ کر فرار ہو گئے۔ متاثرہ لڑکی کو تشویشناک حالت میں نشتر ہسپتال ملتان ریفر کر دیا گیا۔ جبکہ دوسرے وقوعہ میں مرتضی اور فخر سمیت دو ملزمان نے نواحی علاقہ کوٹ بہادر کی رہائشی شادی شدہ خاتون کو زبردستی زیادتی کا نشانہ بنا ڈالا۔ مقامی پولیس نے مقدمات درج کر کے ملزمان کی تلاش شروع کر دی ہے۔ قصور سے نمائندہ نوائے وقت کے مطابق قصور علی شاہ ٹائون قادرآباد کے علاقے میں اوباش لڑکے نے کمسن بچے کو زیادتی کا نشانہ بنا دیا۔ پولیس نے مقدمہ درج کرلیا۔ زین نامی 15 سالہ ملزم کو پولیس تھانہ صدر نے گرفتارکر لیا ہے۔ ایمن آباد سے نامہ نگار کے مطابق عباس نگر موڑ ایمن آباد میں نوجوان عابد نے بہن کی 16 سالہ نند کو زیادتی کا نشانہ بنایا۔ ملزم کرسیاں لینے اپنی ہمشیرہ کے گھر گیا جسے کسی کام سے بھیج دیا اور اسکی  16سالہ نند سے زیادتی کر ڈالی۔ پولیس نے ملزم کو گرفتار کر کے مقدمہ درج کر لیا۔ شیخوپورہ سے نمائندہ نوائے وقت کے مطابق لاہور روڈ کی آبادی شرقپور خورد میں درندگی کا نشانہ بننے والے سات سالہ لڑکے کی حالت تشویش ناک ہوگئی۔ تھانہ فیکٹری ایریا پولیس نے اس کے ٹیوٹر رفیق قریشی کو حراست میں لے لیا ہے۔ پولیس حکام کے مطابق 7 سالہ لڑکا ملزم رفیق قریشی کے گھر ٹیوشن پڑھنے جاتا تھا جس کی حالت 3/4 ماہ سے خراب ہے اور وہ سخت بیمار ہے جس نے اپنی والدہ کو بتایا کہ رفیق قریشی نے اسے  گھر کی چھت پر لے جا کر زیادتی کا نشانہ بنایا تھا۔ ننکانہ صاحب محلہ کیارہ صاحب کے زیرتعمیر مکان میں سانول علی اور محمد امین نے 10 سالہ بچے کو زبردستی زیادتی کا نشانہ بنایا اور فرار ہو گئے۔ پولیس تھانہ سٹی نے مقدمہ درج کر لیا ہے۔دریں اثناء کراچی کے علاقے کلفٹن میں لڑکی سے مبینہ زیادتی کیس میں مطلوب دونوں ملزمان نے بلوچستان ہائیکورٹ سے حفاظتی ضمانت حاصل کر لی۔ بلوچستان ہائیکورٹ نے عبدالقادر اور عبداللہ کو 50 ہزار روپے ضمانتی مچلکوں کے عوض 13 اکتوبر تک حفاظتی ضمانت دی۔ عدالت نے حکم دیا کہ حفاظتی ضمانت کے دوران ملزمان کو متعلقہ کورٹ میں پیش ہونا ہوگا۔ کلفٹن میں 21 ستمبر کی رات ملزمان نے لڑکی کو اپنی گاڑی میں اغوا کیا اور ایک فلیٹ پر لے جاکر اجتماعی زیادتی کا نشانہ بنایا تھا۔ ملک میں خواتین اور بچوں کے ساتھ جنسی زیادتی کے واقعات میں اضافہ ہوا ہے، رواں سال بچوں کے ساتھ زیادتی کے واقعات میں14 فیصد اضافہ ہوا،رواں سال کے پہلے سات ماہ کے دوران صرف پنجاب میں 2043 خواتین کو جنسی زیادتی کا نشانہ بنایا گیا۔ غیر سرکاری اعداد و شمار کے مطابق 2019 کے دوران پنجاب میں خواتین کے ساتھ جنسی زیادتی کے 3881 واقعات رپورٹ ہوئے جبکہ 2020 میں جنوری سے جولائی تک صرف 7ماہ میں 2043 خواتین کو جنسی زیادتی کا نشانہ بنایا گیا۔ ان میں سے 111 خواتین اجتماعی زیادتی کا شکار ہوئیں۔2019 کے پہلے چھ ماہ کے دوران ملک بھر میں بچوں کے ساتھ جنسی زیادتی کے 1304 کیسز سامنے آئے جبکہ رواں سال کے اسی عرصے میں 1489 بچے جنسی ہوس کا نشانہ بنے۔ یوں جنسی زیادتی کے واقعات میں 14 فیصد اضافہ ہوا جن میں 53 فیصد بچیاں جبکہ 47 فیصد بچے ہیں۔سماجی ماہرین کا کہنا ہے کہ بچوں کے معاملے میں والدین کو غیر معمولی احتیاط برتنا ہو گی۔

ای پیپر دی نیشن

میں نہ مانوں! 

خالدہ نازش میری سکول کی ایک دوست کو ڈائجسٹ پڑھنے کا بہت شوق تھا ، بلکہ نشہ تھا - نصاب کی کوئی کتاب وہ بے شک سکول بستے میں رکھنا ...