لاہور (سپورٹس ڈیسک) لارڈز کے تاریخی گرائونڈ میں ایسیکس کائونٹی کے مسلمان کھلاڑی کو شراب میں نہلا دیا گیا ہے، جس کے بعد انگلینڈ کے کرکٹ حلقوں میں پھر وہی بحث چھڑی ہے کہ کائونٹیز اقدار کا خیال نہیں کرتیں اور کسی نہ کسی انداز میں نسل پرستی کاشکار رہتی ہیں۔ مسلمان کھلاڑی لارڈز کے تاریخی میدان میں اپنے ساتھ ہونے والی حرکت پر ششدر رہ گیا۔ کائونٹی حکام نے واقعہ پر افسوس ظاہر کرتے ہوئے صرف اتنا کہا کہ ہمیں اپنے کھلاڑیوں کے اقدار کو مزید بہتر کرنے کی ضرورت ہے۔ لارڈز کرکٹ گرائونڈ میں باب ولس ٹرافی کے فائنل میں برتری کی بنیاد پر چیمپئن قرار دی جانے والی ایسیکس ٹیم نے بالکونی میں جشن منایا۔ اس دوران ایک کرکٹر نے ساتھی مسلمان کرکٹر کو شراب میں نہلا دیا۔ پوری بوتل سر پر انڈیلے جانے کے بعد متاثرہ 21 سالہ بلے باز فیروز خوشی حیرت کا شکار دکھائی دیئے ہیں۔ ٹورنامنٹ کے ابتدائی مراحل میں متعدد میچ کھیلے اور اچھی کارکردگی پیش کی تھی۔ کائونٹی نے کہا ہے کہ کرکلب اس سلسلہ میں تعلیم کا سلسلہ جاری رکھے گا لیکن ثقافتی اختلافات کے بارے میںکھلاڑیوں کو زیادہ آگاہ کرنے کیلئے مزید کام کی ضرورت ہے۔ نیشنل کرکٹ لیگ کے ساجد پٹیل نے کہا کہ یہ مسئلہ جہالت کا ہے لیکن کسی نے بھی کرکٹرز کی تعلیم یا اقدار کو بتانے کیلئے کام نہیں کیا ہے۔ میں پورے سسٹم کو مورد الزام ٹھہراتا ہوں۔ ٹیم منیجر اور سینئر کھلاڑیوں کو قصوروار کہتا ہوں جنہوں نے اس پریشانی کا اندازہ نہیں لگایا۔ ہم نے انگلینڈ کی ٹیم کو اپنی تقریبات کا انتظام اس انداز سے کرتے دیکھا ہے کہ مسلمان کھلاڑیوں کو بھی شامل کیا جاسکے۔
لارڈز: مسلمان کرکٹرکو شراب میں نہلا دیا ’’کاؤنٹیز نسل پرستی کا شکار‘‘ کرکٹ حلقوں میں بحث
Sep 30, 2020