بھارت میں اقلیتوں بالخصوص مسلمانوں کے ساتھ نارواسلوک پرتشویش ہے : وزیرخارجہ

اسلام آباد : وزیرخارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی کا کہنا ہے کہ ہندوستان میں اقلیتوں کے ساتھ، بالخصوص مسلمانوں کے ساتھ جو سلوک برتا جا رہا ہے اس پر ہمیں بے حد تشویش ہے ۔
وزیرخارجہ  مخدوم شاہ محمود قریشی نے ایک اہم بیان میں کہا ہے کہ ایمنیسٹی انٹرنیشنل نے جب بھارت کی جانب سے انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں کو منظر عام پر لانا چاہا تو انہیں اتنا مجبور کیا گیا کہ انہیں بھارت میں اپنے دفاتر بند کرنا پڑے، ان کے اکاؤنٹس منجمد کر دیے گئے ۔ بھارت نے مقبوضہ جموں و کشمیر میں جس طرح انسانی حقوق کی پامالیاں جاری رکھی ہوئی ہیں وہ ایک المناک داستان ہے اور اسے بھارت پوشیدہ رکھنا چاہ رہا تھا ۔
وزیرخارجہ نے کہا کہ ان کا قصور صرف اتنا تھا کہ انہوں نے مقبوضہ جموں و کشمیر میں بھارتی قابض فورسز کے ظلم و ستم کو بے نقاب کیا اور دہلی میں ہونیوالے حالیہ فسادات میں پولیس کے گٹھ جوڑ اور پشت پناہی کا پردہ چاک کیا۔یہی دو چیزیں بھارت کو ناگوار گزریں اور انہوں نے حیلوں بہانوں سے (unlawful activity prevention act2019 ) کی آڑ میں ان پر بے جا پابندیاں لگانا شروع کر دیں۔ آج ہیومن رائٹس کونسل کو انسانی حقوق کی تنظیموں پر لگائی  جانے والی قدغنوں اور بے جا پابندیوں کا نوٹس لینا چاہیے ۔
شاہ محمود قریشی نے کہا کہ پاکستان سمیت دنیا بھر میں جتنی انسانی حقوق کی تنظیمیں ہیں انہیں اس بھارتی رویے کے خلاف آواز بلند کرنی چاہیے، آج بھارت کا اصل چہرہ بے نقاب ہو چکا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ بھارت کا یہ دعویٰ تھا کہ وہ دنیا کی سب سے بڑی جمہوریت ہیں لیکن انہیں معلوم ہونا چاہیے کہ جمہوریت میں وہ سلوک روا نہیں رکھا جاتا جو مقبوضہ جموں و کشمیر میں نہتے اور معصوم شہریوں کے ساتھ رکھا جا رہا ہے  ۔ جمہوریت میں اقلیتوں کے ساتھ وہ ناروا سلوک نہیں برتا جاتا جو بھارت اپنے ملک میں اقلیتوں، بالخصوص مسلمانوں کے ساتھ روا رکھے ہوئے ہے۔ 

ای پیپر دی نیشن