امریکی ریاست الی نوائے میں چمگادڑ کے کاٹنے سے ایک شخص ہلاک ہوگیا۔ امریکی ذرائع ابلاغ کے مطابق الی نوائے ڈیپارٹمنٹ آف پبلک ہیلتھ)آئی ڈی پی ایچ( نے چمگادڑ کے کاٹنے سے ایک شخص کی موت کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ ریاست میں 1950کے بعدچمگادڑکے کاٹنے سے انسان کی ہلاکت کا یہ پہلا واقعہ ہے۔ آئی ڈی پی ایچ کی جانب سے جاری بیان میں کہا کہ چمکادڑ کے کاٹنے کا واقعہ لیک کاﺅنٹی میں گذشتہ ماہ پیش آیا جب 80 سالہ شخص نیند سے بیدار ہوا توچمگادڑ اس کے گلے سے چمٹا ہوا تھا۔ رپورٹ کے مطابق ماہ ستمبر کے آغاز تک اس میں چمگادڑ کے کاٹنے کی کوئی علامات ظاہر نہ ہوئی تھی لیکن ضروری ٹیسٹوں کے بعد متاثرہ شخص نے ریبیزجراثمی بیماری کے باعث ان کے گردن میں درد ، سر درد ، اعصاب پر قابو پانے میں دشواری ، آنکھوں میں دھندلاہٹ اور الفاظ کی ٹھیک طرح سے عدم ادائیگی کے علامات ظاہر ہونا شروع ہوگئیں۔ الی نوائے ڈیپارٹمنٹ آف پبلک ہیلتھ کے مطابق اگرچہ ریبیز کے علاج کے لئے ویکسین موجود ہے مگر بروقت علاج ضروری ہے لیکن جب ایک بارعلامات ظاہر ہونا شروع ہوجائے تو متاثرہ شخص کوبچانا مشکل ہوتا ہے ۔ واضح رہے کہ ریبیز کے جراثمی بیماریوں کے باعث شرح اموات سب سے زیادہ ہے، کیونکہ علامات ظاہر ہونے کے بعد مریض ہفتوں میں ہلاک ہو جاتا ہے۔