پاکستان میں اسلامی قوانین کے برعکس کوئی قانون نہیں بن سکتا،جے یوآئی


کراچی (این این آئی) آئین پاکستان کے تحت ملک میں اسلامی قوانین کے برعکس کوئی قانون نہیں بن سکتا،اراکین اسمبلی نے عجلت میں اس قانون کو پاس کیاہے جس میں شریعت کو مدنظر نہیں رکھاگیا۔یہ باتےںجمعیت علماءاسلام پاکستان کے مرکزی نائب امیر مولانااقبال اللہ، صوبائی امیر حاجی عبدالمنان انورنقشبندی،صوبائی جنرل سیکریٹری حافظ احمدعلی، امیر کراچی ڈویژن پیر لیاقت علی شاہ، جنرل سیکریٹری مفتی محمدحماداللہ مدنی، امیر ضلع ویسٹ علامہ لیاقت علی رحمانی، جنرل سیکریٹری علامہ عبدالستار بلوچ نے اعلیٰ سطحی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہیں۔ ٹرانس جینڈرایکٹ کی مخالفت کرتے ہوئے شرکاءنے کہاکہ ٹرانس جینڈر ایکٹ ہمارے خاندانی نظام کو تباہ کرنے کی سازش ہے،اسلامی تہذیب وثقافت اور روایات کا تحفظ ہم سب کی ذمہ داری ہے، جمعیت علماءاسلام پاکستان بھرپور مہم چلائے گی۔ ٹرانس جینڈر ایکٹ کے ذریعے بین الاقوامی لابیاں ہمارے خاندانی نظام اور روایات کو تباہ کرنے کی سازش کر رہی ہیں اور اس کے لیے مسلسل متحرک ہیں۔انہوںنے مطالبہ کیا کہ حکومت ٹرانس جینڈر ایکٹ کے حوالے سے اسلامی نظریاتی کونسل اور ملک کی دینی قیادت کی سفارشات کو مدنظر رکھاجائے اور ایسے قوانین بنانے سے پہلے شرعی قوانین اور اسلامی اقدارکا خیال رکھاجائے۔شرکاءاجلاس نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ٹرانس جینڈر ایکٹ ہماری اسلامی تہذیبی اور ثقافتی روایات اور تعلیمات کے منافی ہے ،ایسے کسی قانون کو قطعاً برداشت نہیں کیاجاسکتا،حکومت سے اپیل ہے کہ ٹرانس جینڈرایکٹ کو فی الفور واپس لیاجائے۔انہوں نے اسلامی نظریاتی کونسل کی جانب سے ٹرانس جینڈرایکٹ کوغیر شرعی قرار دینے اورجائزہ کمیٹی کی تشکیل کے مطالبے کو سراہتے ہوئے خراج تحسین پیش کیا۔انہوں نے کہاکہ اسلامی نظریاتی کونسل کے بیانئے کی تائید کرتے ہیں کہ ٹرانس جینڈر ایکٹ میں متعدد دفعات شرعی اصولوں کے ساتھ ہم آہنگ نہیں ہیں جو نت نئے معاشرتی مسائل پیداکرنے کا سبب بن سکتاہے۔
جے یوآئی

ای پیپر دی نیشن