میرپورخاص(بیورورپورٹ) حکومت سندھ میں ضم کرنے کے باوجود گزشتہ 6 ماہ سے تنخواہوں کی عدم ادائیگی کے خلاف این سی ایچ ڈی اساتذہ نے اپنے مطالبات کے تسلیم کے لئے پریس کلب کے سامنے احتجاجی مظاہرہ کیا مظاہرین سے خطاب کرتے ہوئے عبدالرزاق راجپوت، حبیب اللہ میرجت، علی نواز شر، ساون مری، خیرمحمد پڑہیار اور دیگر نے کہا کہ حکومت سندھ میں 6 ماہ سے تنخواہوں کی ادائیگی نہیں ہو سکی ہے سندھ حکومت نے ہمیں محکمہ تعلیم میں ضم کر دیا لیکن اس کے باوجود گزشتہ 6 ماہ سے تنخواہیں نہ ملنے کی وجہ سے ہم فاقہ کشی کی زندگی گزارنے پر مجبور ہیں انہوں نے مزید کہا کہ اساتذہ کے لئے جو پالیسی سندھ نے بنائی ہے حکومت اس پر عمل درآمد نہیں کر رہی ہے۔
اساتذہ کو ریگولر نہیں کیا گیا اور نہ ہی تنخواہیں بروقت ادا کی گئیں ہماری روزی روٹی کا واحد ذریعہ تنخواہ ہے جو کہ گزشتہ 6 ماہ سے ادا نہیں کی گئی ہیں اور ہم فاقہ کشی پر مجبور ہیں انھوں نے حکومت سندھ سے مطالبہ کیا کہ ہمیں فوری طور پر تنخواہوں کی ادائیگی کی جائے دیگر صورت میں وزیراعلیٰ ہاوس کا گھیراو کیا جائے گا۔
سیلابی پانی کی عدم نکاسی اور
بجلی بحال نہ ہونے پر احتجاج
حیدرآباد (بیورو رپورٹ)دادو شہر کے رہائشی خیرپورناتھن شاہ نے سیلاب متاثرین کے این شاہ کی جانب سے سیلابی پانی کی نکاسی اور بجلی بحال نہ کرنے کے خلاف حیدرآباد پریس کلب کے سامنے احتجاجی مظاہرہ کیا۔اس موقع پر سیلاب متاثرین مقصود علی سوڈھر، عابد علی سولنگی، رحمن علی بگھیو اور دیگر نے کہا کہ ڈی سی دادو کی نااہلی کی وجہ سے خیرپورناتھن شاہ سے سیلابی پانی کی نکاسی نہیں ہوسکی اور نہ ہی بجلی بحال کی گئی، جس کی وجہ سے سیلاب متاثرین کو مشکلات کا سامنا ہے۔ ہم اپنے گھر بار چھوڑ کر حیدرآباد میں سیلاب متاثرین کے کیمپوں میں پناہ لینے پر مجبور ہیں۔سیلاب کی وجہ سے ان کے مکانات، زمینیں اور کاروبار تباہ ہو گئے ہیں جبکہ حکومت نے تاحال بحالی کا کام شروع نہیں کیا۔
سیلاب متاثرین. پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری، وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ سے مطالبہ کیا کہ کے این شاہ اور گردونواح سے سیلابی پانی کی نکاسی کی جائے اور بجلی اور پینے کے پانی سمیت بنیادی سہولیات کو بحال کیا جائے کیونکہ سیلاب کی وجہ سے مکانات اجڑ گئے ہیں بحالی کا کام جلد شروع کیاجائے ۔