فیصل آباد:ضلعی انتظامیہ کا اجلاس، نرخوں کے اتارچڑھائو کاجائزہ 


فیصل آباد(نمائندہ خصوصی) ضلعی انتظامیہ نے تھوک وپرچون فروشوں،دکانداروں وتاجروں اورصارفین کے نمائندوں کی مشاورت سے مختلف اشیائے ضروریہ کی تھوک و پرچون کی الگ الگ قیمتیں نئے سرے سے مقرر کردی۔اس سلسلے میں ڈسٹرکٹ پرائس کنٹرول کمیٹی کا اجلاس ڈپٹی کمشنر عمران حامد شیخ کی ہدایت پر منعقد ہوا۔اجلاس کے دوران مختلف اشیائے ضروریہ کی موجودہ بازاری قیمتوں اور ان کی دستیابی کے نرخوں کے اتارچڑھاؤ کاجائزہ لیتے ہوئے متفقہ طورپر عام مارکیٹوں کے لئے مختلف اشیائے ضروریہ کی قیمتیں مقرر کی گئیں جس کے مطابق بیسن کی تھوک قیمت240 روپے فی کلو گرام جبکہ پرچون قیمت 246 روپے ہوگی اسی طرح چنا سفید موٹا 288روپے اور296 روپے فی کلوگرام،چنا سفید باریک 258روپے اور266روپے فی کلوگرام،چنا سیاہ موٹا225 روپے اور230روپے فی کلوگرام،چنا سیاہ باریک 220روپے اور 226روپے فی کلوگرام،دال چنا موٹی 230روپے اور 236روپے فی کلوگرام،دال چنا باریک 225روپے، 230 روپے فی کلوگرام،دال مونگ کوری بغیر دھلی 210روپے اور216 روپے فی کلوگرام،دال ماش دھلی ہوئی 360روپے اور 366 روپے فی کلوگرام،دال ماش بغیر دھلی 336روپے اور 340 روپے فی کلوگرام،دال مسور موٹی 247روپے اور 252روپے فی کلوگرام،دال مسور باریک 388 روپے اور 392 روپے فی کلوگرام کے حساب سے فروخت ہوگی۔


چاول باسمتی سپر کرنل (پرانا)225روپے اور230 روپے فی کلوگرام،چاول ٹوٹا71روپے اور75 روپے فی کلوگرام،آٹا 10 کلوگرام تھیلہ 648 روپے،20 کلوگرام تھیلہ 1295 روپے،دودھ تحصیل سٹی میں 100روپے فی کلوگرام،باقی تحصیلوں میں 95 روپے فی کلوگرام،دہی تحصیل سٹی میں 110روپے فی کلوگرام،باقی تحصیلوں میں 100 روپے فی کلوگرام،چھوٹا گوشت تحصیل سٹی میں 1200 روپے جبکہ باقی تحصیلوں میں 1000 روپے،بڑا گوشت تحصیل سٹی میں 600روپے باقی تحصیلوں میں 500 روپے فی کلوگرام،روٹی 100گرام وزنی 10روپے فی عدد،روٹی خمیری 12روپے،نان 15 روپے فی عدد اور برف 5 روپے فی کلو گرام کے حساب سے فروخت ہوگی۔پھل اور سبزیوں کے نرخ روزانہ منڈیوں میں نیلامی کی بنیادپر جبکہ پولٹری پراڈکٹس کے نرخ محکمہ لائیوسٹاک پولٹری ایسوسی ایشن کی مشاورت سے روزانہ صبح 7 بجے سیکرٹری مارکیٹ کمیٹی کو برائے تشہیر مہیا کرے گا۔ڈپٹی کمشنرنے تاجروں ودکانداروں سے کہا کہ گرانفروشی سے گریز کریں اور صارفین کو کنٹرول قیمتوں پر اشیائے ضروریہ کی دستیابی کویقینی بنایاجائے۔انہوں نے کہا کہ پرائس کنٹرول مجسٹریٹس مارکیٹوں میں چھاپے مارنے کے لئے سرگرم عمل ہیں اورناجائز منافع خوروں سے کوئی رعایت نہیں برتی جائے گی اور وہ جیل کی سلاخوں کے پیچھے ہونگے۔

ای پیپر دی نیشن