لاہور (نامہ نگار)سندر کے علاقے میں 6 اوباش نوجوانوں نے 14سالہ بھکاری لڑکی اور اس کے بھائی اغوا کر لیا۔ 6 روز تک لڑکی کو اجتماعی زیادتی کا نشانہ بناتے رہے۔ ساتویں روز لڑکی موقع پا کر ملزموں کے چنگل سے بھاگ کر گھر پہنچ گئی۔ پولیس مقدمہ درج کرنے کے باوجود متاثرہ لڑکی کے کمسن بھائی کو بازیاب اور نہ ہی ملزمان کو گرفتارکر سکی۔ تفصیلات کے مطابق شہر میں بچیوں کے اغواء اور ذیادتی کے واقعات میں اضافہ دیکھنے میں آرہا ہے۔ سندر اڈہ پر کیری ڈبے میں سوار 6 افراد نے ایک ہفتہ قبل بھیک مانگنے والی 14سالہ لڑکی عزت بی بی اور اس کے 6 سالہ بھائی عمران کو اسلحہ کے زور پر اغوا کیا اور انہیں حویلی لکھا لے گئے۔ لڑکی بھاگ کر لاہور پہنچی اور اپنے والد کو آگاہ کیا۔ پولیس نے ملزموں کی تلاش شروع کر دی۔ متاثرہ لڑکی کے والد رنگو نے الزام عائد کیا ہے کہ شہباز، نوید، رمضان ، محمد ٹیڈی نے اپنے ساتھیوں کے ساتھ مل کر میری بیٹی اور بیٹے کو اغوا کیا۔ میری بیٹی کو زیادتی کا نشانہ بنایا۔ میرا بیٹا تاحال ان کے قبضے میں ہے اور اس کی جان کو خطرہ ہے۔ میری اعلی حکام سے اپیل ہے کہ ملزموں کو گرفتار کر کے میرے بیٹے کو بازیاب کروا کر ملزموں کوکیفر کردار تک پہنچایا جائے۔ علاوہ ازیں سی سی پی او لاہور غلام محمود ڈوگر نے ایس پی صدر سے واقعہ کی رپورٹ طلب کر کے ملزموں کی فوری گرفتاری کا حکم دیا ہے۔ کینٹ ڈویژن جنیڈر بیسڈ وائیلنس سیل کینٹ ڈویژن نے بیوٹی پارلر میں نوکری دلوانے کا جھانسہ دے کر خاتون سے زیادتی کرنے والے ملزم علی احمد کو گرفتار کر لیا ہے۔ سیل انچارج مصباح حفیظ نے کہا ملزم کو سخت سزا دلوائی جائے گی۔
اجتماعی زیادتی