پاک فوج کے سپہ سالار جنرل قمر جاوید باجوہ نے فارمیشنز کی آپریشنل تیاریوں پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ تمام فارمیشنز کسی بھی خطرے سے نمٹنے کے لیے ہمہ وقت چوکس رہیں۔ پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ کے مطابق آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کی زیر صدارت جنرل ہیڈ کوارٹر راولپنڈی میں 251 ویں کور کمانڈرز کانفرنس منعقد ہوئی جس میں بیرونی اور داخلی سلامتی کی صورتِ حال پر تفصیلی بریفنگ دی گئی۔ کانفرنس میں خاص طور پر سیلاب کی صورت حال اور ملک بھر میں آرمی فارمیشنز کی جانب سے جاری امدادی سرگرمیوں کا جائزہ لیا گیا۔ فورم نے سرحدوں کی صورتِ حال، داخلی سلامتی اور فوج کے دیگر پیشہ ورانہ امور پر خصوصی توجہ مرکوز کرتے ہوئے سلامتی کے ماحول کا ایک جامع جائزہ لیا۔ آئی ایس پی آر کے مطابق فورم نے عزم کیا کہ دہشت گردی کی بحالی کو برداشت نہیں کیا جائے گا۔ آرمی چیف نے فارمیشنز کی آپریشنل تیاریوں پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ فارمیشن کو تمام سکیورٹی اداروں کے ساتھ مل کر دہشت گردوں کے خلاف کارروائی کرنے میں کوئی کسر نہیں چھوڑنی چاہیے۔ تمام فارمیشنز کسی بھی خطرے سے نمٹنے کے لیے ہمہ وقت چوکس رہیں۔
پاکستان کی مسلح افواج ملک کے چپے چپے کا دفاع کرنے کے لیے پرعزم اور چوکس ہیں۔ نہ تو ماضی میں افواج پاکستان نے اپنی پیشہ وارانہ ذمہ داریوں کی ادائیگی سے اغماز برتا ہے اور نہ ہی اب وہ اپنے فرائض سے غافل ہیں۔ ہماری مسلح افواج دفاع وطن کے تقاضوں کو خوب سمجھتی ہیں ۔ وہ چیلنجز سے عہدہ براءہونے کے لیے بھی پرعزم ہیں، پاکستان جو ایک عرصہ سے دہشت گردی کی کارروائیوں کے باعث عمومی طور پر حالتِ جنگ کے سے ماحول میں رہتا ہے ایک بار پھریہاں دہشت گردی نے سر اٹھانا شروع کر دیا ہے لیکن جذبہ¿ جہاد سے ”لیس“ ہمارے نوجوان دہشت گردی کی ہر کارروائی کا بھرپور جواب دینے کے لیے ہمہ وقت چوکس اور تیار ہیں۔ دہشت گردوں کو بھارتی خفیہ ایجنسی ”را“ اور افغانستان کی سپورٹ حاصل ہے جو سرحد پار سے رات کی تاریکی میں پاکستانی حدود میں آتے اور دہشت گردی کی کارروائی کر کے واپس افغانستان چلے جاتے ہیں۔ پاک فوج ان کے عزائم سے پوری طرح واقف و آگاہ ہے۔ وہ انہیں اپنے مذموم مقاصد میں کامیاب نہیں ہونے دے گی۔ پاک فوج پاکستان کی جغرافیائی اور نظریاتی حدود کی حفاظت کے لیے ہمہ وقت تیار اور چوکس ہے اور دہشت گردوں کا مکمل صفایا کرنے کے لیے پرعزم بھی۔ پاکستان کے عوام ا پنی جانباز سپاہ کی پشت پر کھڑے ہیں۔