کراچی(این این آئی)معروف ترقی پسند قوم پرست رہنما اور عوامی ورکر پارٹی کے صدر یوسف متی خان کو میوہ شاہ قبرستان میں سپرد خاک کر دیا گیا وہ جمعرات کو علالت کے سبب انتقال کر گئے تھے.مرحوم کی نماز جنازہ غوثیہ مسجد پی سی ایچ ایس میں بعد نماز ظہر ادا کی گئی ۔جس میں اہل خانہ اور دیگر نے شرکت کی۔ یوسف مستی خان 16 جولائی 1948 کو کراچی کے معروف کاروباری گھرانے میں پیدا ہوئے۔ انہوں نے آٹھویں جماعت تک تعلیم برن ہال اسکول اہبٹ آباد سے حاصل کی مزید تین سال کراچی گرامراسکول اور سینٹ پیٹرک اسکول میں پڑھائی کی ۔ انہوں نیگریجویشن 1968میں نیشنل کالج کراچی سے کیا۔ یوسف مستی نے سیاست کا آغاز بلوچ طلبہ تنظیم بی ایس او کے پلیٹ فارم سے کیا بعد ازاں میر غوث بخش بزنجو کی قیادت میں نعپ کا حصہ رہے۔ 1974 میں نیپ کی حکومت ختم ہونے بعد پابند سلاسل رہے۔ جب میر غوث بخش بزنجو نے پاکستان نیشنل پارٹی بنائی تو ان کے ہمراہ نیشل پارٹی میں کا فعال کردار ادا کیا ۔ 90 کی دہائی میں ۔پاکستان نیشل پارٹی کی ٹوٹنے کے بعد چند سال نیشنل پارٹی کے ایک گروپ کے سربراہ رہے ۔ ترقی پسند سیاست کی جدوجہد اور عوامی قوت کومنظم کرنے کے غرض سے دیگر ترقی پسند سیاسی گروپوں کے ساتھ ملکر پاکستان ورکرز پارٹی تشکیل دی بعد ازاں اسے مزید وسعت دیتے ہوئے دیگر بائیں بازو کے دیگر سیاسی پارٹیوں کا ادغام کرکے عوامی ورکرز پارٹی کے قیام کو یقینی بنایا۔ یوسف مستی خان نے 2002 کے عام انتخابات میں سندہ نیشنل الائنس کے پلیٹ فارم پرملیر سے قومی نشست پر الیکشن میں حصہ لیا۔ انہوں نے کراچی کے بلوچوں کو ایک پلیٹ فارم پر متحد کرنے اور ان کے حقوق کے تحفظ اور حصولی کیخاطر ہمیشہ کوشاں رہے ۔ انہوں نے 1986 میں انور بھائی جان کی قیادت میں بلوچ اتحاد کے قیام میں اہم کردار ادا کیا ۔ زندگی کے آخری سالوں میں بلوچ متحدہ محاذ بنایا۔ان کی سیاست کا محور ہمیشہ بلوچ اور بلوچستان رہا ۔ بلاول بھٹو و دیگر رہنمائوں نے انتقال پر دکھ اور افسوس کا اظہار کیا ہے۔
یوسف مستی خان
معروف قوم پرست رہنما یوسف مستی خان کراچی میںسپردخاک
Sep 30, 2022