پیرس میں دو مہینوں میں ہسپتال کے لئے دو کامیاب فنڈ ریزنگ تقریبات کا انعقاد
محتاجوں کی خدمت کرنا افضل عبادت
منڈی بہاو¿الدین اوورسیز ہسپتال اور سیلاب متاثرین کے لئے اوورسیز پاکستانیوں کے ایک کروڑ 33 لاکھ کے عطیات
صاحبزادہ عتیق الر حمن
فرانس کے دارالحکومت پیرس میں اوورسیز ہسپتال منڈی بہاو¿الدین اور سیلاب متاثرین کے لئے فنڈریزنگ تقریب کا انعقاد کیا گیا۔ تقریب میں پاکستانی کمیونٹی اور فرانسیسی مصری اور عرب ممالک سے تعلق رکھنے والی سیاسی وسماجی شخصیات نے بھی پروگرام میں شرکت کی ، نیک خواہشات کا اظہار کیا اور عطیات بھی دئیے ۔
پروگرام کا باقاعدہ آغاز بانی اوورسیز ممبر ہسپتال اعجاز بابر ساہی نے تلاوت قرآن پاک کے بعد مختصر خطاب کیا ۔ پاکستان اور فرانس کے قومی ترانوں کی دھن پیش کی گئی۔منڈی بہاو¿الدین میں تحریک اپنے حصے کی شمع سے 250 گاو¿ں میں فلاحی تنظیموں کے زیر انتظام ہونے فلاحی کاموں کی ایک ڈاکومینٹری فلم بھی دکھائی گئی۔ منڈی بہاولدین کے دیہاتوں میں سیکورٹی کے انتظامات ، صفائی ستھرائی ، پنچائیت اور دیگر امور پر مبنی جامع رپورٹ دکھائی گئی۔
اوورسیز ہسپتال پاکستان پبلک ایڈ ٹرسٹ PPAT کے زیر نگرانی بن رہا ہے۔ لوگوں نے دل کھول کر عطیات دئیے۔چیئرمین پاکستان پبلک ایڈ ٹرسٹ ناصر عباس تارڑ نے منڈی بہاو¿الدین میں ہسپتال کے بارے میں بریفنگ دی یہ ہسپتال خدمت کی غرض کے لیے بنایا جا رہا نہ کہ بز نس کے لیے۔ یہ ہسپتال اوورسیز پاکستانیوں کے باہمی اشتراک کاوشوں سے بنایا جارہا ضلع کا سب سے بڑا ہسپتال اور کئی اضلاع میں ہسپتالوں کی تحریک بھی بنے گا ۔ناصر تارڑ نے کہا اس کے ایک ہی ایک جدید ترین موبائل ہسپتال مکمل ڈاکٹرز پیرا میڈیکل سٹاف کے ساتھ روزانہ کی بنیاد پر گاو¿ں گاو¿ں جا کر پرہیز علاج تشخیص ادویات ٹیسٹ مہیا کرے گا ۔اسی موقع پر اسلم گوندل نے موبائل ہسپتال لے تمام اخراجات اٹھانے کا اعلان بھی کیا ۔تصور حسین تارڑ نے سیلاب سے متاثرہ دا گاو¿ں آبادکاری کیلئے 15 لاکھ روپے عطیہ کیا۔
منڈی بہاو¿الدین کے بعد دوسرے اضلاع میں ہسپتال بنائے جائیں گے اور انہوں نے کہا کہ فوری ایک موبائل ہسپتال شروع کیا جا رہا ہے۔اس موقع پر ناصر تارڑ نے کہا پاکستان پبلک ایڈ ٹرسٹ سیلاب سے متاثرہ ایک ایسا گاو¿ں محفوظ جگہ پر بنایا جائے گا تاکہ دوبارہ سیلاب سے متاثر نہ ہو جس میں صحت تعلیم لائبریری سپورٹ گراونڈ روز گار قرضہ حسنہ دے گا انشاءاللہ آنے والے چند سالوں بعد اس گاو¿ں کے لوگ پانچ سال بعد دوسرے گاو¿ں سے مواخات کا رشتہ انکی مدد کریں گے، دیگر مقررین نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ انسان پیدا ہی انسانیت کی خدمت کے لیے ہوا ہے ، دکھی انسانیت کی خدمت اور بے سہاروں کا سہارا بن جانا، محتاجوں کی خدمت کرنا افضل عبادت ہے۔ اپنی ذات اور اپنے خاندان کی فلاح و بہبود کے لئے تو ہر آدمی محنت کرتا ہے لیکن عظیم ہوتے ہیں وہ انسان جو اپنی زندگی دوسروں کے لئے وقف کردیتے ہیں، انھوں نے کہا کہ ہمارے معاشرے میں ایک معالج کا کردار کسی بھی تعریف کا محتاج نہیں چونکہ ایک اچھا معالج وہ ہے جو مریض کی بیماری کی مکمل تشخص کے ساتھ ساتھ اس کے علاج کے لئے بہتر ادویات تجویز کرے ، ہم نے انہی بنیادوں پر کام کیا اور باہمی مشورے سے اوورسیز اسپتال کی بنیاد رکھی تاکہ عوام کو بنیادی ضروریات ان کے قریبی علاقے میں فراہم کی جا سکیں اور عام لوگوں کو صحت کی بہتر اور سستی سہولیات مہیا کی جائیں۔ انھوں نے کہا کہ منڈی بہاو¿الدین ایک پسماندہ علاقہ ہے جہاں لوگوں کو بہت مشکلات کا سامنا ہے ، ہمارے اوورسیز پاکستانی اپنے بچوں ، بزرگوں اور عزیز و اقارب کی وجہ سے پریشان رہتے ہیں، انھیں تعلیم صحت و دیگر صحت مند سہولیات میسر نہیں ہوتیں اسی لیے آج ہم اکھٹے ہونے تاکہ اپنوں کو سہولیات فراہم کرنے کے لئے مثبت اور پائیدار سسٹم بنائیں۔ آج کی تقریب میں شرکاءنے دل کھول کر مدد کی جو ایک خوش آئند قدم ہے یہ سلسلہ جاری رہا تو ہم سب مل±کر منڈی بہاو¿الدین کو پیرس بنا کر دم لیں گے۔