لاہور (سید عدنان فاروق) جماعت اسلامی کی ملک بھر سے نئی صوبائی قیادت کے لئے استصواب کا عمل مکمل ہو گیا۔ ملک بھر کے 47 ہزار سے زائد ارکان جماعت نے اپنے اپنے صوبائی امراء کے لئے اپنا حق رائے دہی استعمال کر لیا اور بیلٹ پیپرز جماعت کے مرکز منصورہ پہنچ گئے، جس کے بعد ایک دو روز میں نائب امیر راشد نسیم کی سربراہی میں قائم الیکشن کمشن گنتی کا عمل شروع کرے گا اور نتائج امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم کو بھیجے جائیں گے۔ جس کی روشنی میں امیر جماعت تمام 6 صوبائی امراء صوبہ بلوچستان، سندھ، خیبر پی کے سمیت وسطی پنجاب، جنوبی پنجاب اور شمالی پنجاب کو امراء کے ناموں کا اعلان کر دیں گے۔ جماعت کے آئین کے مطابق امیر جماعت کے پاس ارکان کی رائے کو ویٹو کرنے کا اختیار بھی ہے تاہم عمومی طور پر ارکان کی رائے کو ہی تسلیم کیا جاتا ہے۔ ارکان جماعت کو ہر صوبہ کے امیرکے لیے تین تین نام بھیجے گئے تھے تاہم ارکان کو اختیار ہے کہ وہ ان ناموں سے ہٹ کر بھی کسی اور موزوں شخصیت کا بھی صوبائی امارت کے لئے نام دے سکتا ہے۔ صوبہ خیبر پی کے، کے ارکان کی رہنمائی کے لئے مرکز نے موجودہ امیر پروفیسر محمد ابراہیم سمیت عنایت اللہ خان اور مولانا محمد اسمٰعیل کے نام تجویز کیے تھے، شمالی پنجاب کے لئے موجودہ امیر ڈاکٹر طارق سلیم سمیت محمد اقبال خان اور اویس قاسم کے نام رہنمائی کے لئے بھیجے گئے۔ وسطی پنجاب کے لئے موجودہ امیر جاوید قصوری سمیت نصراللہ گورائیہ اور بلال قدرت بٹ کے نام تجویز کیے گئے۔ جنوبی پنجاب کے لئے موجودہ امیر رائو محمد ظفر کے علاوہ سید ذیشان اختر اور ثناء اللہ سیرانی کے نام تجویز کیے گئے تھے۔ بلوچستان عبدالحق ہاشمی کو صوبہ کی امارت سے نائب قیم پاکستان بننے کے بعد ان کا نام تجویز نہیں کیا گیا، بلوچستان کے ارکان جماعت مولانا ہدایت الرحمان بلوچ، زاہد اختر بلوچ اور عبدالکبیر شاکر کے نام ارکان کو رہنمائی کے لئے بھیجے گئے جبکہ صوبہ سندھ کے کاشف سعید شیخ، نصراللہ چنا اور معراج الھدیٰ صدیقی کے نام تجویز کئے گئے ہیں۔ موجود ہ امیر محمد حسین محنتی کا نام نہیں بھیجا گیا۔