لاہور (احسن صدیق) آئی ایم ایف کی جانب سے 26 ستمبر کو ایکس ٹینڈڈ فنڈ فیسلٹی کے تحت منظور کئے جانے والے7 ارب ڈالر کے قرضے کے بعد پاکستان کے ذمے آئی ایم ایف کے مجموعی قرضوں کا حجم 15 ارب37 کروڑ 80 لاکھ ڈالر ہو جائے گا۔ اس ضمن میں آئی ایم ایف کے ایگزیکٹو بورڈ کی جانب سے 7 ارب ڈالر مالیت کی 37 مہینوں پر محیط توسیع شدہ فنڈ سہولت (Extended Fund Facility) کی منظوری کے بعد سٹیٹ بنک کو آئی ایم ایف سے 760 ملین ایس ڈی آر (1026.9 ملین ڈالر کے مساوی) کی پہلی قسط موصول ہو گئی ہے۔ پاکستان نے ابتک آئی ایم ایف سے24 قرضے لئے ہیں اور پہلا قرضہ 1958ء میں جنرل ایوب خان کے دور میں لیا تھا، اسی طرح دیگر قرضے ذوالفقار علی بھٹو، بے نظیر بھٹو، ملک معراج خالد، نواز شریف، آصف علی زرداری‘ یوسف رضا گیلانی، عمران خان کے دور میں لئے گئے جبکہ آخری دو قرضے شہباز شریف کے دور حکومت میں لیے گئے یہ امر قابل ذکر ہے کہ آئی ایم ایف کی جانب سے جو قرضہ 26 ستمبر 2024ء کو منظور کیا گیا وہ آئی ایم ایف سے لیا جانے والا پانچواں بڑا قرضہ ہے۔ سٹیٹ بنک کے مطابق موجودہ قرضے سے قبل پاکستان کے ذمے آئی ایم ایف کے مجموعی قرضوں کا حجم 30 جون 2024ء کو 8 ارب 37کروڑ 80 لاکھ ڈالر تھا جس میں 7 ارب ڈالر شامل ہونے سے اب اس کا مجموعی حجم 15 ارب 37 کروڑ 80 لاکھ ڈالر ہو جائے گا۔ واضح رہے کہ پاکستان نے اپریل سے جون 2024ء تک 40کروڑ 20 لاکھ ڈالر قرض کی اصل رقم اور سود کی ادائیگی کی مد میں ادا کئے ہیں۔