اسلام آباد +کراچی+ لاہور (خصوصی نامہ نگار+ اپنے سٹاف رپورٹر سے+نوائے وقت رپورٹ) پاکستان نے لبنان میں حزب اللہ کے سیکرٹری جنرل حسن نصراللہ کی شہادت پر ردعمل جاری کردیا۔ پاکستان نے مشرق وسطیٰ میں اسرائیل کی بڑھتی ہوئی مہم جوئی کی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے۔ ترجمان دفتر خارجہ ممتاز زہرہ بلوچ کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ لبنان میں تشدد سے خطے کے عدم استحکام میں اضافہ ہوگا، مشرق وسطیٰ میں بڑھتی ہوئی اسرائیلی مہم جوئی کی شدید مذمت کرتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ شہری آبادیوں پر اس قسم کی حملے بین الاقوامی قوانین کی پامالی ہے، یہ حملے اور عالمی قوانین کی پامالیاں تشویشناک حد تک بڑھ چکی ہیں، اسرائیلی افواج کئی روز سے لبنان کی خودمختاری کی ناقابل قبول خلاف ورزی کر رہی ہیں۔ممتاز زہرہ بلوچ کا کہنا تھا کہ اسرائیلی افواج شہری آبادیوں کو مسلسل نشانہ بنانے میں مصروف عمل ہیں، اسرائیلی افواج سلامتی اور استحکام کو نقصان پہنچا رہی ہیں، حملوں سے متاثرہ افراد، ان کے خاندان اور لبنان کے عوام سے گہری تعزیت کا اظہار کرتے ہیں۔ ترجمان دفتر خارجہ نے مزید کہا کہ پاکستان لبنان کے عوام کے ساتھ یکجہتی کے لیے کھڑا ہے، اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل پر زور دیتے ہیں کہ وہ اسرائیل کو بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزیوں سے باز رکھے، سلامتی کونسل مشرق وسطیٰ میں امن بحال کرنے میں اپنا کردار ادا کرے۔ دوسری طرف حسن نصراللہ کی شہادت پر کراچی میں نکالی گئی ، ریلی کا اہتمام مجلس وحدت مسلمین (ایم ڈبلیو ایم) اور امامیہ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن (آئی ایس او) کی جانب سے کیا گیا۔احتجاجی ریلی نمائش چورنگی سے نکالی گئی، ریلی امریکی قونصلیٹ کے قریب پہنچی تو پولیس اہلکاروں نے مظاہرین کو آگے بڑھنے سے روکا جس پر مظاہرین نے پولیس پر پتھراؤ کردیا۔پولیس نے شیلنگ کی، اس دوران پتھراؤ اور شیلنگ سے متعدد افراد زخمی ہوگئے جب کہ ایک موٹر سائیکل بھی نظر آتش کردی گئی۔ جماعت اسلامی کے زیر اہتمام اسلام آباد، لاہور کراچی سمیت مختلف شہروں میں حزب اللہ سربراہ حسن نصرللہ کی غائبانہ نماز جنازہ ادا کی گئی ۔وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں مبینہ طور پر دفعہ 144 کی خلاف ورزی پر پولیس نے غزہ مارچ کے دوران جماعت اسلامی کے رہنما اور سابق سینیٹر مشتاق احمد اور ان کی اہلیہ سمیت درجن بھر افراد کو پریس کلب کے باہر سے گرفتار کرلیا۔ غزہ اور لبنان میں اسرائیلی جارحیت کے خلاف جماعت اسلامی کے رہنما سینیٹر مشتاق احمد خان نے اہلیہ اور ساتھیوں سمیت ڈی چوک میں احتجاج کرنا چاہتے تھے۔پولیس نے سابق سینیٹر مشتاق اور ان کی اہلیہ سمیت 10 سے زائد مظاہرین کو پریس کلب کے باہر سے گرفتار کر لیا جبکہ بعد میں بچوں اور خواتین سمیت مزید درجن بھر افراد کو گرفتار کر لیا گیا۔ سابق سینیٹر مشتاق نے پولیس وین سے اپنے ویڈیو بیان میں کہا کہ اس اسرائیل نواز حکومت نے ہمیں اور ہماری خواتین کو گرفتار کیا، خواتین اور بچوں پر تشدد اور لاٹھی چارج کیا۔ دوسری طرف لاہور میں سید حسن نصراللہ کی شہادت پر، امریکہ اور سفاک صیہونی ریاست کے خلاف پنجاب اسمبلی سے امریکی قونصلیٹ تک شہید راہ قدس ریلی نکالی گئی، جس کا اہتمام تحریک بیداری امت مصطفی اور حامیان مظلومین فلسطین نے کیا تھا۔ ریلی میں مرد و زن، بچے بوڑھے اور جوان اپنے خاندان سمیت شریک ہوئے۔تحریک بیدارء امت مصطفی کے سربراہ علامہ سید جواد نقوی نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اس عظیم شہادت کے صدقے جرثومہ ظلم و ستم و فساد اسرائیل جلد ہی صفحہ ہستی سے محو ہو گا۔ تمام باہمت انسان حزب اللہ، حماس، اور غزہ کے ساتھ کھڑے ہیں اور یہ پیغام جلد ہی عالمی سطح پر پھیل جائے گا۔
بیروت+ ایران+ (نوائے وقت رپورٹ) لبنان کے میڈیکل اور سیکورٹی ذرائع نے ایران کی حمایت یافتہ لبنانی تنظیم حزب اللہ کے شہید سربراہ حسن نصراللہ کا جسد خاکی ملنے کی تصدیق کر دی، لبنان پر بمباری جاری 45 افرداد شہید جبکہ 50 زخمی ہوئے۔ اسرائیل کے یمن پر بھی حملے شروع کر دیئے جس میں 4 افراد جاں بحق اور 87 دیگر زخمی ہونے کی اطلاعات ہیں، اسرائیلی طیاروں نے بندرگاہ اور دیگر مقامات پر بم برسائے، یمن میں راس عیسی اور حدیدہ کے علاقوں میں حوثیوں کے فوجی ٹھکانوں کو نشانہ بنایا گیا ، ۔ غیر ملکی خبر رساں ادارے کی خبر کے مطابق حسن نصراللہ کا جسد خاکی بیروت کے جنوبی مضافاتی علاقے سے نکالا گیا۔ حزب اللہ نے ان کی آخری رسومات کب ادا کی جائیں گی۔ تاہم لبنان کے میڈیکل اور سیکیورٹی دونوں ذرائع نے کہا کہ ان کے جسم پر کوئی براہ راست زخم نہیں تھا ۔ دوسری طرف اسرائیلی فوج کا دعویٰ کیا ہے کہ جنوبی بیروت پر حملے میں حسن نصر اللہ کے علاوہ حزب اللہ کی 20 سینیئر شخصیات بھی ہلاک ہوئیں،اسرائیل کا کہنا ہے کہ۔حزب اللہ نے حسن نصراللہ، علی کرکی اور نبیل قاووق سمیت متعدد شخصیات کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔اسرائیلی فوج کا کہنا ہے کہ انھوں نے حسن نصراللہ کے سکیورٹی یونٹ کے سربراہ ابراہیم حسین جزینی اور حزب اللہ کے سربراہ کے ’مشیر اور قریبی ساتھی‘ سمیر توفیق دیب کو بھی ہلاک کیا ہے۔ اسرائیلی فوج کا کہنا ہے کہ اس کی جانب سے جنوبی بیروت میں حزب اللہ کے گڑھ سمجھے جانے والے علاقے ضاحیہ میں مزید فضائی حملے کیے ہیں۔اسرائیلی فوج کا مزید کہنا ہے کہ گذشتہ چند گھنٹوں میں اس نے لبنان میں حزب اللہ کے متعدد اہداف کو نشانہ بنایا ہے جس کا مقصد لبنانی تنظیم کے راکٹ لانچرز اور اسلحے کے گوداموں کو تباہ کرنا تھا وادی بقاپر حملے میں 21 افراد شہید اور 47 ذکمی ہو گئے جبکہ جنونی لبنان میں اسرائیلی حملے میں 24 لبنانی شہید جبکہ 29 افراد زخمی ہوئے ہیں۔ علاوہ ازیں دعوی کیا ہے کہ ہفتے کے دن ہونے والے ایک فضائی حملے میں حزب اللہ کی مرکشی کونسل کے رکن اور سینئر رہنما نبیل کائوک مارے گئے ہیں ۔ ایران کے وزیر خارجہ عباس عراقچی نے ایران کے سرکاری ٹیلی ویڑن کو اپنے ایک حالیہ انٹرویو میں خبردار کیا ہے کہ لبنان میں حسن نصر اللہ کے قتل کے بعد اسرائیل ’امن نہیں دیکھے گا۔انھوں نے مزید کہا ہے کہ اسرائیل کی اس کارروائی نے صیہونی حکومت کے زوال کو تیز کر دیا ’امریکہ اس جرم میں برابر کا شریک ہے۔‘ حزب اللہ کے سربراہ حسن نصراللہ کی شہادت پر مختلف ممالک میں احتجاج ریکارڈ کرائے گئے ۔ ایران کے دارالحکومت تہران میں ہزاروں افراد نے احتجاجی مظاہرہ کیا۔ عراق میں حزب اللہ سربراہ کی شہادت پر شہریوں نے شدید احتجاج ریکارڈ کرایا، احتجاجی مظاہرین نے امریکی سفارتخانے کا گھیرا وکرلیا اور سفارتخانے کے اندار جانے کی کوشش کی ، امریکی سفارتخانے کی حفاظت کے لیے اضافی سکیورٹی طلب کرلی۔ لبنان میں نگراں حکومت کے سربراہ نجیب میقاتی نے کہا ہے کہ ان کے ملک کو خطرہ لاحق ہے۔ہم جنگ بندی اور قرارداد 1701 کے نفاذ کا مطالبہ کرتے ہیں۔ دوسری طرف اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو نے لبنان کی مزاحمتی تحریک حزب اللہ کے سربراہ حسن نصراللہ کی موت کو تاریخی موڑ قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ حسن نصراللہ کا قتل خطے میں طاقت کا توازن بدلنے کے لیے ضروری تھا۔نیتن یاہو نیو نے اسرائیل پہنچنے پر قوم سے خطاب میں نیتن یاہو نے کہا کہ وہ رواں ہفتے اس نتیجے پر پہنچے تھے کہ حزب اللہ پر موجودہ حملے کافی نہیں کیونکہ نصراللہ نہ صرف ایران کے اشارے پر کام کرتے ہیں بلکہ ایران کو آپریٹ کرتے ہیں۔حسن نصراللہ ایران کی برائی کا محور اور مرکزی انجن تھے، اسرائیل نے ان گنت اسرائیلیوں اور بہت سے غیر ملکی شہریوں کی موت کے ذمہ داروں سے بدلہ لیا ہے، جو آپ کو مارنے کے لیے کھڑا ہو، پہل کرکے اسے مار ڈالواسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو نے کہا کہ پورے مشرق وسطی نے اسرائیل کی طاقت تسلیم کرلی ہے، ایران خبردار رہے، اسرائیل پر حملے کا فیصلہ کن جواب دیا جائے گا۔ روسی وزیرخارجہ سرگی لاروف کا اقوام متحدہ جنرل اسمبلی سے خطاب میں کہنا تھا لبنان میں جو کچھ ہوا وہ دہشت گردانہ حملہ تھا، حسن نصراللہ کے قتل کی مذمت کرتے ہیں۔ امریکہ اس میں ملوث تھا۔