مری ( امتیاز الحق /نامہ نگار خصوصی) ملکہ کوہسار مری خصوصاً مال روڈ کی’’ خوبصورتی اور تزین و آرائش ‘‘ کے سلسلہ میں شروع کیئے جانے والے ’’آپریشن ‘‘ میں ازخود تجاوزات کوختم کیئے جانے کیلئے کی مہلت جو اتوار کی رات بارہ ختم ہونی تھی اس کیلئے مال روڈ پر تاجروں نے رات گئے تک اپنے انتظامیہ کی جانب سے کی گئی نشاندہی تک توڑ پھوڑ کا سلسلہ جاری رکھا ، سیاحوں کو بھی سخت پریشانی کا سامنا کرنا پڑا ، تاجروں کی کی بڑی تعداد اس’’ شاہی حکم نامے‘‘ کے نتیجے میں شدید پریشانی کے عالم میں دیکھے گئے جبکہ بے روزگار مزدوروں کی دیہاڑ یاں لگ گئی،اس موقع پر تاجروں کا موقف تھا کہ برطانوی دور حکومت میں صفائی اور نکاسی آب کیلئے سڑک کی دونوں جانب قائم نالیوں کی حدود کے اندار تک واقع جائیداد کے حقوق اس کے مالکان کیلئے تھے مگر مقامی انتظامیہ اور اس کے کارندوں نے بعض جگہوں پر کھلے عام مک مکاء کر کے اپنے اثر و رسوخ سے تجاوزات کر رکھی تھیں جن کی سزاء قانونی حدود میں رہنے والے تاجروں کو کاٹنی پڑ رہی ہے جو سرا سران کے بنیادی حقوق پر ڈاکہ کے مترادف ہے، مسلم لیگ ن کے متعدد عہدیدار اور کارکن سراپا احتجاج نظر آئے، انتظامیہ نے حکومت پنجاب کی خوشنودی کیلئے اس آپریشن کی خاطر راولپنڈی سے پولیس کی مزید بھاری نفری بھی طلب کر لی ہے ۔