اسلام آباد(خبرنگار)وفاقی پارلیمانی سیکرٹری وزارت تعلیم وپیشہ ورانہ تربیت قومی وادبی ورثہ فرح ناز اکبر نے کہاہے کہ اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے79ویں اجلاس سے وزیراعظم شہبازشریف کاخطاب بہت مدلل واضح اور جامع تھا،انہوں نے غزہ فلسطین ،لبنان اورمقبوضہ کشمیرکی صورتحال کو بیان کرنے کیلئے صحیح الفاظ کاانتخاب کرکے پاکستان کے موقف کوبہترین انداز میں پیش کیااور ذمہ داری سے اسرائیلی بربریت کے شکار مظلوم عوام کا انتہائی جاندار اور زوردارانداز میں مقدمہ لڑا،جس پر اجلاس میں شریک مندوبین بالخصوص اسلامی ملکوں کے وفود نے زبردست انداز میں سراہا اور بار بار ڈیسک بجا کر داد تحسین دی۔انہوں نے کہاکہ وزیراعظم شہبازشریف کے خطاب کے بعد جیسے ہی اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو خطاب کیلئے ڈائس پر پہنچے تو وزیراعظم کی سربراہی میں ان کے وفد نے فلسطین کی حمایت اورغزہ کی صورتحال کو دنیا کے سامنے پیش کرنے کیلئے اجلاس سے واک آوٹ کرنے میں پہل کی اوروقت پر بہترین فیصلہ کرکے پوری دنیا کو واشگاف انداز میں موثر پیغام اورپاکستان کاموقف دے دیا۔2016ء میں سابق وزیراعظم نوازشریف نے بھی کشمیریوں پر بھارتی مظالم کا مقدمہ بھی اسی انداز میں لڑاتھا، قوم اپنے قائدین کوخراج تحسین پیش کرتی ہے۔مسلم لیگی رہنما فرح ناز اکبرنے مزید کہاکہ وزیراعظم شہبازشریف نے اپنے خطاب میں مقبوضہ کشمیر اورخصوصا" غزہ کی صورتحال پر عالمی ضمیر کو جھنجھوڑا اور غزہ کے مصائب میں گھرے معصوم لوگوں کے قتل عام کو روکنے کیلئے فوری اقدامات اٹھانے کی اپیل کی،افغانستان، یوکرین کی جنگ سمیت دیگر علاقائی مسائل کو بھی اجاگر کیااوردہشتگردی موسمیاتی تبدیلی،اسلاموفوبیا کے عالمی مسائل سے نبردآزما ہونے کیلئے عالمی برادری کی اجتماعی کاوشوں کی ضرورت پر زوردیا۔انہوں نے کہاکہ وزیراعظم پاکستان شہبازشریف نے دو ریاستی حل کے ذریعے فلسطین کے مسئلے کے پائیدار حل کا مطالبہ کیا اور جموں و کشمیر کے عوام کی حق خود ارادیت کیلئے طویل جدوجہد کا ذکر اور بھارتی بربریت، جبر واستبداد اور وحشانہ مظالم کو بے نقاب کرنے اور بھارت کے یکطرفہ اور غیر قانونی اقدمات کی شدیدمذمت کرتے ہوئے بھارت کی جارحانہ پالیسیوں کو جنوبی ایشیاء کے امن و استحکام کیلئے خطرہ قرار دیا