لارڈز ٹیسٹ سکینڈل کے مرکزی کردار مظہر مجید نے انکشاف کیا ہے کہ ٹیسٹ کرکٹ میں میچ فکس کرکے دوسرے فارمیٹس کی نسبت زیادہ پیسے کمائے جا سکتے ہیں۔

میچ فکسنگ سیکنڈل میڈیا میں آنے کے بعد سے روز نت نئے انکشافات بھی منظرعام پر آرہے ہیں۔ سیکنڈل کے مرکزی کردار مظہرمجید نے بتایا ہے کہ ٹیسٹ میچ میں جوا لگانا نسبتاً آسان، محفوظ اور منافع بخش ہے۔ ٹیسٹ کرکٹ میں کھیل کا دورانیہ زیادہ ہونے کے باعث کسی کو شک بھی نہیں گزرتا۔
میچ کی صورتحال ہرلمحہ تبدیل ہوتی ہے اور میچ فکسنگ کے بھاؤ میں بھی اتار چڑھاؤ پیدا ہوتا رہتا ہے۔ مظہر مجید نے بتایا ہے کہ وہ لارڈز ٹیسٹ کےعلاوہ
دوسرے میچز بھی فکس کرچکا ہے۔ اس کا کہنا ہے کہ رواں سال کے اوائل میں کھیلا گیا سڈنی ٹیسٹ بھی فکس تھا اور
کھیل  کے آخری روز جب پاکستان کو میچ جیتنےکےلئےصرف ایک سو چھہتر
رنز درکار تھے تو پاکستان کا ریٹ ایک چالیس تھا، ہم نے اس میچ سے آٹھ لاکھ اور تیس ہزار پاؤنڈرز کمائے۔ پاکستان یہ میچ چھتیس رنز سے ہار گیا تھا۔ اس کے علاوہ اس نے بتایا کہ سری لنکا میں کھیلے گئے ایشیا کپ میں پاکستان اور سری لنکا کا میچ بھی فکس تھا اور پاکستان یہ میچ بھی ہار گیا۔

ای پیپر دی نیشن