مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوج کے ہاتھوں گیارہ سالہ لڑکے کی شہادت کے خلاف احتجاج کا سلسلہ جاری ہے ، قابض انتظامیہ نے سری نگر سمیت متعدد علاقوں میں ایک بارپھرکرفیو نافذ کر دیا ہے  

اننت ناگ کے گیارہ سالہ ارشد احمد کو گزشتہ روز بھارتی فوج نے اندھا دھند فائرنگ کرکے شہید کر دیا تھا جبکہ ایک اور لڑکا شدید زخمی حالت میں زیرعلاج ہے ۔ اس واقعے کے بعد مقبوضہ وادی میں ایک بار پھر کشیدگی میں اضافہ ہو گیا ہے اور احتجاجی  مظاہرے شروع ہوگئے ہیں ۔ بھرپور عوامی احتجاج کے بعد قابض فوج کی جانب سے سری نگر، اننت ناگ اور پلوامہ سمیت متعدد علاقوں میں کرفیو نافذ کر دیاہے ۔ مقبوضہ کشمیر میں گیارہ جون کو شروع ہونیوالی  احتجاجی تحریک کو روکنے کے لیے بھارتی فوج اور کٹھ پتلی حکومت کے تمام حربے ناکام ہو چکے ہیں ۔ کرفیو کے باعث سری نگر میں نظام زندگی مفلوج ہو کر رہ گیا ہے جبکہ عوام کو  ضروریات زندگی کے حصول میں شدید مشکلات کا سامنا ہے۔ وادی کے اہم شہروں کی سڑکوں پر ہر طرف قابض بھارتی فوج گشت کرتی نظر آتی ہے ۔ ایک رپورٹ کے مطابق حالیہ احتجاجی تحریک میں قابض فوج کی فائرنگ سے مقبوضہ کشمیر میں اب تک پینسٹھ سے زائد افراد شہید جبکہ سینکڑوں زخمی ہو چکے ہیں۔

ای پیپر دی نیشن