تہران میں غیروابستہ ممالک کی تحریک کے سولہویں اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے صدرآصف علی زرداری کا کہنا تھا کہ وہ عسکریت پسندی کے خلاف فتح کیلئے پرعزم ہیں۔ تاہم انتہا پسندی کے مقابلے کیلئےعالمی مذاکرات کا آغاز کرنا ہوگا۔ منشیات کی تجارت سے دہشتگردوں کو مالی معاونت ملی اور یہ جنگوں میں ہتھیار کے طور پر استعمال ہورہی ہے۔ صدرپاکستان کا کہنا تھا کہ دہشتگردی عالمی خطرہ ہے اور اس کیلئے پاکستان نےجانی اور مالی قربانیاں دی ہیں۔ صدرزرداری نے کہا کہ شام کی صورتحال پر تشویش ہے، وہاں ہلاکتوں اور تباہی کا سلسلہ فوری
رکنا چاہئے۔ فلسطین کے حق خودارادیت کی حمایت کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ فلسطین اور کشمیر کے مسائل پرامن طریقے سے حل کرنے پر زور دیا۔
افغانستان کے بارے میں بات کرتے ہوئے صدرپاکستان نے کہا کہ افغانستان میں استحکام اور دیرپا امن کے لئے پرعزم ہیں اور افغان مہاجرین کی وطن واپسی کے خواہشمند ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پیچیدہ
مسائل کاحل مذاکرات اور اتفاق رائے سے ہونا چاہئے۔
اس موقع پرصدر آصف زرداری نے غیروابستہ ممالک کی تحریک کے اجلاس کی میزبانی پر ایرانی
حکومت اور عوام کا شکریہ اداکیا اور ایران کو تین سال کیلئے غیروابستہ ممالک کی سربراہی ملنے پر مبارکباد بھی پیش کی۔
انتہا پسندی کے خاتمے کیلئے عالمی مذاکرات کا آغاز کرنا ہوگا۔ صدرآصف زرداری
Aug 31, 2012 | 18:26