لاہورہائیکورٹ کی جسٹس عائشہ اے ملک نے کیس کی سماعت شروع کی تو درخواست گزار اسلم گجر کی جانب سے عدالت کوبتایا گیا کہ پنجاب کے تمام تعلیمی بورڈز کے چئیرمین رزلٹ کی تیاری پرائیوٹ کمپنیوں سے کرارہے ہیں جو قواعد اورضوابط کی خلاف ورزی کے ساتھ غیر قانونی اور غیر آئینی اقدام ہے جبکہ گزشتہ سال بھی آن لائن سسٹم کے تحت رزلٹ کی تیاری میں مالی بے ضابطگیاں ہوئیں جس کے باعث رزلٹ غلط آیا تھا۔عدالت سے استدعا کی گئی کہ اس معاملے پر حکم امتناعی جاری کیا جائے۔ پنجاب حکومت کے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ درخواست گزار متاثرہ فریق نہیں لہذا یہ درخواست مسترد کی جائے۔ عدالت نے پنجاب بھر کے تعلیمی بورڈز کے چئیرمینوں کو پرائیوٹ کمپنیوں سے رزلٹ کی تیاری سے متعلق بجٹ کی تفصیلات عدالت میں پیش کرنے کاحکم دیتے ہوئے سماعت غیر معینہ مدت تک ملتوی کردی۔